اردو

urdu

ETV Bharat / state

آتم نربھر: راجستھان کے ایک خاندان نے گھر میں خود سے کنواں کھودا - حصیل ناتھ دوارہ

راجستھان کے راجسمند ضلع کی تحصیل ناتھ دوارہ کے نواحی گاؤں اپالی اوڈان میں ایک خاندان نے گھر کے صحن میں ہاتھوں سے کنواں کھود ڈالا۔

A family dug well to solve the water problem while lockdown
آتم نربھر: راجستھان کے ایک خاندان نے گھر میں خود سے کنواں کھودا

By

Published : Jun 18, 2020, 5:47 PM IST

ملک میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے لاک ڈاؤن لگائے جانے کے درمیان ایک گھر نے اپنے گھر میں پانی کی پریشانی پر قابو پانے اور آتم نربھر بننےکے لئے راجسمند کے ایک گاؤں میں اپنا فارغ وقت استعمال کیا اور گھر میں خود سے کنویں کی کھدائی کی۔

آتم نربھر: راجستھان کے ایک خاندان نے گھر میں خود سے کنواں کھودا

جب لوگ لاک ڈاؤن میں وقت گزارنے کے لئے مختلف راستوں کی تلاش کر رہے تھے تب اس کنبہ نے فیصلہ کیا کہ ایک انتہائی ضروری مسئلہ کو دور کیا جائے اور کنواں کھودنا شروع کردیا۔ ان لوگوں کی محنت کو قدرت کا بھی ساتھ ملا اور یہ کنبہ تقریبا 14 فٹ کی گہرائی میں پانی تلاش کرنے میں کامیاب رہا۔

یہ خاندان تحصیل ناتھ دوارہ کے گاؤں اپلی اوڈان میں رہتا ہے، کنبہ آسودہ حال ہے اور اب وہ خوش ہیں کہ انھیں ہر وقت پانی میسر رہتا ہے۔

آتم نربھر: راجستھان کے ایک خاندان نے گھر میں خود سے کنواں کھودا

کنبہ کے سربراہ دیا شنکر پرجاپتی نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے پورا کنبہ گھر پر تھا اور چھوٹے بھائی کے پانچ بچوں اور گھر کی خواتین نے مل کر یہ کام شروع کیا۔

گھر کے صحن میں ایک پوشیدہ کنواں تھا جو مٹی دھنس جانے کی وجہ سے بند ہوگیا تھا، اس دوران ان کو خیال آیا کہ انہیں دوبارہ اپنے گھر کے احاطے میں کنویں کھودنا چاہئے۔

انہوں نے بتایا کہ پورا کنبہ گھر بیٹھا رہتا تھا لہذا وقت کا صحیح استعمال کرنے کے لئے انہوں نے کنواں کھودنے کا فیصلہ کیا۔

آتم نربھر: راجستھان کے ایک خاندان نے گھر میں خود سے کنواں کھودا

ان کے دونوں بیٹے زمین کھودتے تھے اور کنبہ کے باقی افراد مٹی کو گڑھے سے نکالنے کے لئے کام کر رہے تھے۔

دو لڑکے گڑھے میں داخل ہوکر بالٹی میں مٹی بھرتے اور دوسرے ممبران نے اسے باری باری باہر نکالتے۔ اس طرح ہم نے 14 فٹ گہرائی کی کھدائی کی پھر گیلی مٹی اوپر آنے لگی، پھر کھدائی میں نیا جوش و خروش تھا اور اب ہمارے پاس پینے کا صاف پانی ہے۔

ان کے بیٹے نے بتایا کہ وہ سوا ماہ سے اس کام میں مصروف تھا، صبح آٹھ بجے پورا کنبہ اس کام میں مشغول ہوجاتا، دن میں ایک گھنٹہ آرام کرتے، پھر کھودنے میں مشغول ہو جاتے، سخت محنت کامیاب ہوئی اور اپنے گھر میں ہی پانی کا نظام ہو گیا اور اب وہ ہمسایوں کے لئے بھی واٹر نل نصب کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔

گاؤں کے سرپنچ نے اسے ایک انوکھا اور مثبت اقدام قرار دیا اور کنبہ کے افراد کی حوصلہ افزائی کی۔

سرپنچ سریش جلانیہ نے کہا کہ اگرچہ یہ کنبہ پیسوں سے مالا مال ہے، پھر بھی خود کھدائی کر پانی کے معاملے میں خود کفیل ہوگیا ہے، جو دوسروں کے لئے متاثر کن ہے۔

صحن میں بنایا ہوا کنواں 25 فٹ گہرا ہے، 12 فٹ تک پانی بھرا ہوا ہے، پانی صاف اور پینے کے قابل ہے، گاؤں میں کنبہ کے اس اقدام پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے اور بہت سے لوگ دن بھر اسے دیکھنے آتے ہیں اور کنبہ کو مبارکباد دیتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details