ہوشیار پور: پنجاب میں ہوشیار پور ضلع پولیس نے 'وارس پنجاب دے' تنظیم کے سربراہ امرت پال سنگھ کو پناہ دینے کے الزام میں ایک وکیل سمیت دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ امرت پال 18 مارچ سے مفرور ہے اور تب سے پنجاب پولیس نے اس کے اور اس کے ساتھیوں کے خلاف کارروائی شروع کی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق گاؤں بابک (ہوشیار پور) کے ایڈوکیٹ راجدیپ سنگھ اور جالندھر کے سربجیت سنگھ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ دونوں ملزمان کو رات گئے ڈیوٹی مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں ایک روزہ پولیس حراست میں بھیجا گیا ہے۔ دونوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے اور پولیس بعد میں ان کے پاس سے برآمدگی کے بارے میں مزید انکشاف کرے گی۔ کپورتھلا بار ایسوسی ایشن نے کپورتھلا کورٹ کے راجدیپ سنگھ کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا ہے، بار ایسوسی ایشن نے عدالت کو بتایا ہے کہ آج کوئی وکیل عدالت نہیں جائے گا اور کوئی ورکنگ ڈے نہیں ہوگا۔
اس سے قبل پولیس نے دو بھائیوں راج پور بھیا کے رہنے والے گوردیپ سنگھ اور کلدیپ سنگھ کو 28 مارچ کی رات امرت پال کو پناہ دینے اور مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ واضح رہے کہ گزشتہ دس اپریل کو پولیس نے امرت پال کے سب سے قریبی ساتھی پپل پریت سنگھ کو گرفتار کیا تھا۔ بتا دیں کہ پپل پریت سنگھ نے ہی امرت پال سنگھ کو پنجاب سے فرار ہونے میں مدد کی تھی۔ پنجاب پولیس اور دہلی پولیس نے مشترکہ آپریشن کے دوران پپل پریت کو ہوشیارپور سے گرفتار کیا تھا۔ واضح رہے کہ 18 مارچ کو امرت پال کے خلاف پنجاب پولیس کی کارروائی کے بعد پپل پریت سنگھ اپنے ساتھی امرت پال سنگھ کے ساتھ فرار ہو گیا تھا اور مبینہ تصاویر میں وہ ہر جگہ امرت پال کے ساتھ نظر آ رہا تھا۔