کانگریس پارٹی کے سینئر رہنما اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے کہا کہ متعدد مرتبہ مرکزی حکومت کی جانب سے نظرانداز کئے جانے کے باوجود شرومنی اکالی دل، این ڈی کا حصہ بنارہا، یہاں تک کے نئے زرعی بلز کی پیشی سے قبل بھی ایس اے ڈی سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔
بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کا حصہ بننے کے شرومنی اکالی دل کے فیصلہ پر سوال اٹھاتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہرسمرت کور کا استعفیٰ پنجاب کے کسانوں کو گمراہ کرنے کی ایک چال ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہرسمرت کور، کسانوں کو گمراہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوں گی۔ انہوں نے ہرسمرت کور کے استعفیٰ کو ’بہت دیر سے کیا گیا بہت کم ردعمل‘ سے تعبیر کیا۔
امریندر سنگھ نے کہا کہ شرومنی اکالی دل کی جانب سے وقت رہتے آرڈیننس کی مخالفت کی جاتی اور این ڈی اے اتحاد پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا جاتا تو آج صورتحال اس حد تک ابتر نہ ہوتی اور پارلیمنٹ میں مخالف کسان بل پیش کرنے سے قبل مودی حکومت 10 بار سونچتی۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت میں شرومنی اکالی دل کی واحد وزیر کا استعفیٰ کسانوں کے غصہ کو کم کرنے کی ایک چال ہے جبکہ پنجاب کے کسان شرومنی اکالی دل کے حقیقی چہرہ سے واقف ہوچکے ہیں۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کسانوں کے غم و غصہ کو دیکھتے ہوئے اور اپنے سیاسی فائدہ کی خاطر ہرسمرت کور نے مرکزی حکومت سے استعفیٰ دیا ہے، انہیں کسانوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔