انہوں نے کہا کہ حال ہی میں اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں منظور زرعی ترمیم قوانین پر جلد رضامندی کے لیے صدر سے ملنا ضروری ہے۔ سرکاری ترجمان نے کل یہاں بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے ایک بیان کے ذریعہ کہا کہ سبھی اراکین اسمبلی کو ریاست کے مفاد کی حفاظت کے لیے پارٹی جذبات سے اوپر اٹھنا ہوگا تاکہ متحد ہوکر مرکزی حکومت کے ان قوانین کو واپس لینے کا دباو بنایا جا سکے۔
ترجمان نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے حال ہی میں لائے گئے تین کھیتی قانون پنجاب کے کسانوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوں گے۔زراعت ہمارے معاشی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ منڈی نظام اور کم از کم سہارا قیمت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ریاست کے مفادات کی حفاظت کرنا سب کا فرض ہے۔
وزیراعلیٰ پہلے ہی صدر سے ملاقات کا وقت لے چکے ہیں۔