بھارت کے زیرانتظام جموں و کشمیر کے رہائشی کلدیپ ہانڈو کو دروناچاریہ ایوارڈ سے نوازا جارہا ہے۔
کلدیپ ہانڈو قومی ووشو ٹیم کے چیف کوچ ہیں۔
کلدیپ ہانڈو جموں وکشمیر سے پہلے شخص ہیں جنہیں دوناچاریا ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے کلدیپ ہانڈو سے خصوصی گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ کشمیری پنڈت کنبے سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے خاندان میں تعلیم کو کھیل سے زیادہ اہمیت دی جاتی تھی۔
وہ گھر سے چھپ کر کبھی کبھار کرکٹ کھیلا کرتے تھے۔
اسی دوران ان کے اہل خانہ کشمیر سے جموں چلے گئے جس کے بعد اس کی زندگی میں بہت سی تبدیلیاں آئیں۔
کلدیپ ہانڈو نے بتایا کہ جموں پہنچنے کے تین سال بعد بھی انہوں نے کسی چیز پر توجہ نہیں دی کیونکہ صورتحال ٹھیک نہیں تھی۔
اس کے بعد انہوں نے تائیکوانڈو اور ووشو کی تیاریاں شروع کیں اور نیشنل گیمز میں میڈلز بھی جیتا۔ وہ 11 سال تک قومی چیمپیئن بھی رہے ہیں۔
بطور کھلاڑی کلدیپ ہانڈو 11 قومی گولڈ اور 6 بین الاقوامی گولڈ میڈلز جیت چکے ہیں۔
سنہ 2006 سے انہوں نےکوچنگ شروع کی۔ اس کے بعد انہیں جونیئر ٹیم کی ذمہ داری ملی۔