پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا ہے کہ چین کے توسیع پسندانہ ایجنڈے کے حوالے سے بھارتی حکومت کو واضح پالیسی اپنانی چاہئے۔ بیجنگ سے محضمذاکرات کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
کیپٹن سنگھ نے چنڈی گڑھ میں کہا کہ انہیں امید ہے کہ 20 جنوری کو نکولہ میں تازہ ترین جھڑپ میں بھارت کا ہاتھ اونچا رہا ہے۔ اس کے باوجود ملک کو اپنی فوجی صلاحیت کو بڑھا کر اسے مضبوط کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ وادی گلوان کے بعد اس حالیہ واقعہ سے یہ واضح ہے کہ چین اپنی توسیع کی پالیسی سے پیچھے نہیں ہٹا ہے اور نہ ہی اس کی کوئی خواہش ہے۔
پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھارت چین سے وہ واپس نہیں لے سکا جو کچھ اس نے زبردستی ہم سے چھین لیا۔ سرحد پر درپیش ایسے خطرات کے پیش نظر، ایک مضبوط فوج کی ضرورت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ پاکستان چین کے بغیر نہیں چل سکتا اور دونوں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں۔ صرف چین کے ساتھ بات چیت سے ہی آگے نہیں بڑھے گی، ہمیں فوجی طاقت بڑھانے کی ضرورت ہے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ چین نے ہمیشہ توسیع پسندی کے ایجنڈے کی وکالت کی ہے۔ پڑوسی ملک اپنے دفاعی انفراسٹرکچر کو ترقی دے کر توسیع پسندی پر اپنی توجہ مرکوز کررہا ہے۔ اس نے دنیا پر غلبہ حاصل کرنے کے لئے سائبر اور راکٹ جنگ میں اپنی صلاحیت بڑھانے کی تیاری کرلی ہے ۔ چین کا دعوی ہے کہ آنے والے سات سالوں میں وہ امریکہ کی دفاعی تیاری کو پیچھے چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے مرکز سے مشترکہ اور واضح حکمت عملی تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یو این آئی