چنڈی گڑھ: پنجاب میں ریل روکو تحریک کا آج تیسرا اور آخری دن ہے۔ کسان اپنے مطالبات پورے نہ کرنے پر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور امرتسر، جالندھر چھاؤنی اور ترن تارن سمیت 12 مقامات پر ریلوے ٹریک پر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس مظاہرے سے محکمہ ریلوے اور ٹرینوں میں سفر کرنے والے مسافروں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
ٹرینیں منسوخ، روٹ تبدیل: پنجاب کے مختلف اضلاع میں کسان جب پٹریوں پر بیٹھ گئے تو سب کی حفاظت کے پیش نظر محکمہ ریلوے نے کئی ٹرینیں منسوخ کر دیں اور کئی کے روٹ پہلے سے تیار روڈ میپ کے مطابق تبدیل کر دیے۔ اس حرکت کی وجہ سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہریانہ، پنجاب اور دہلی کے درمیان چلنے والی کئی دیگر ٹرینیں بھی احتجاج کی وجہ سے متاثر ہوئی ہیں، جن کی فہرست ریلوے نے جاری کی ہے۔ ریلوے کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق 44 ٹرینیں منسوخ کی گئی ہیں۔ 20 ٹرینوں کے روٹس کو تبدیل کیا گیا ہے اور 20 سے زائد ٹرینوں کے روٹس کو مختصر کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف پنجاب بلکہ ہریانہ، دہلی، اترپردیش اور اتراکھنڈ سمیت کئی ریاستوں کے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔