تفصیلات کے مطابق ریاست پنجاب کے ملیرکورٹ میں 16 سال قبل محمد فرید نامی نوجوان گھر سے لاپتہ ہوگیا تھا۔ کافی کوششوں کے بعد بھی جب فرید کی کوئی اطلاع نہیں ملی تو گھروالوں نے اس کے ملنے کی امید چھوڑدی تھی۔
ای ٹی وی بھارت نے ایک ماں کے درد کو سمجھتے ہوئے غلام فرید کی خبر کو اس کی ایک ویڈیو کے ساتھ شائع کیا تاہم اس خبر کی وجہ سے پاکستان میں محروس فرید کی شناخت ہوپائی جس کے بعد بھارت کی جانب سے رہائی کا عمل شروع ہوا اور آج وہ اپنے گھر واپس لوٹ آیا۔
غلام فرید کی 16 سال بعد پاکستانی جیل سے وطن واپسی پاکستان کی کوٹ لکھپت جیل میں 16 سال گزارنے کے بعد پنجاب کے ملیركوٹلا کا غلام فرید وطن واپس آیا۔
امرتسر سے ممبر پارلیمنٹ گرجيت سنگھ اوجلا کی کوششوں سے پاکستان کی جیل میں قید رہنے کے بعد فرید رہا ہوا۔ فرید سال 2002 میں غلطی سے سرحد پار کر پاکستان پہنچ گیا تھا جہاں اسے پاکستانی پولیس نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ پاکستان کی عدالت نے فرید کو 13 برس قید کی سزا سنائی تھی۔
رکن پارلیمنٹ اوجلا نے بتایا کہ غلام فرید کسی جرم کے بغیر پاکستان کی کوٹ لکھپت جیل میں سزا کاٹ رہا ہے۔ اوجلا نے ان کے خاندان کو ملک کے وزیر خارجہ سے ملوایا اور نجی طور پر اس معاملے میں دلچسپی لیتے ہوئے خود فرید کی پیروی کی۔
ممبر پارلیمنٹ نے بتایا کہ انہوں نے ملک کے وزیر خارجہ، سیکرٹری خارجہ اور پاکستان میں واقع ہندوستانی ہائی کمیشن سے رابطہ کرکے غلام فرید کو پاکستان کی جیل سے رہا کرواکر ان کے خاندان سے ملوایا ہے۔
فرید نے صحافیوں کو بتایا کہ اس نے اپنی زندگی میں دوبارہ اپنے ماں باپ سے ملنے کی امید چھوڑ دی تھی لیکن وہ آج اپنے خاندان سے مل پایا ہے۔ فرید نے کہا آج وہ اپنے ملک واپس آ کر بہت خوش ہے۔