ریاست پنجاب میں کسان ایک بار پھر دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ اس بار ان کسانوں کا مطالبہ مرکز کی بی جے پی حکومت سے نہیں بلکہ ریاست کی کانگریس حکومت سے ہے۔ پنجاب کے یہ کسان ریلوے ٹریک پر بیٹھ کر احتجاجی مظاہرہ Farmers Block Railway Track in Punjabکر رہے ہیں۔
دہلی میں کسانوں کو مرکزی حکومت سے اپنے مطالبات منوانے میں تقریبا ایک سال کا وقفہ لگا۔ کسانوں کے واپس اپنے گھر لوٹنے کے بعد حکومت کو لگا شاید یہ معاملہ اب حل ہوگیا ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔ کیونکہ مرکزی حکومت سے معاملہ حل ہونے کے بعد اب یہ پنجاب کی کانگریس حکومت کی گلے کی ہڈی بن گئی ہے۔
کانگریس حکومت کی جانب سے کسانوں کے مطالبات کو ماننے کے وعدے کے بعد ان سے منہ کر جانا ہی کسانوں کے احتجاج کا باعث بنا ہے۔ پنجاب کے کسان 6 مصروف ترین ٹرین روٹس پر اپنے مطالبات کو لے کر احتجاج کر رہے ہیں۔ ریلوے ٹریک پر کسانوں کے دھرنے کی وجہ سے یہاں ریلوے کو کروڑوں روپے کا نقصان Train Traffic Affect in Punjab Due to Farmer Protest تو ہو رہا ہے، ساتھ ہی اس سے لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
کسان مزدور سنگھرش کمیٹی پنجاب کے جنرل سیکریٹری سرون سنگھ پندھیر Punjab Leader Sarvan Singh Pandher نے کہا کہ ریلوے ٹریک پر جاری احتجاجی مظاہرہ کے سلسلے میں ہم نے آئی جی بارڈر رینج امرتسر موہنیش چاولہ، ڈی سی گرپریت سنگھ، ایس ایس پی امرتسر دیہاتی راکیش کوشل کے ساتھ میٹنگ ہوئی۔ڈیڑھ گھنٹے کی میٹنگ ہوئی لیکن حکومت ہمارے مطالبات کو ماننے کو تیار نہیں ہے۔
انہوں نےکہا کہ ماضی میں ریاستی وزیر داخلہ سکھجندر سنگھ رندھاوا نے نئی بننے والی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے 20 دن کا وقت مانگا تھا لیکن ایک ماہ سے زیادہ کا وقت گزرنے کے باوجود حکومت نے مطالبات نہیں مانے جس کی وجہ سے کسان اور عوام دونوں کو پریشانی ہورہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب تک ترن تارن، دیوی داس پورہ، امرتسر، ٹینک والی بستی، فیروز پور، جموں پٹھان کوٹ ریل روٹ، ٹانڈہ، ہوشیار پور اور موگا میں احتجاج جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت قرض معافی، ہلاک شدہ کسانوں کے خاندانوں کو نوکریاں، باسمتی چاول کے نقصان کا معاوضہ، شہداء کے لواحقین کو امدادی رقم، ریلوے اور پنجاب پولیس کی جانب سے درج کیے گئے مقدمہ کو منسوخ کرنے جیسے ہمارے 18 نکاتی مطالبات کو تسیلم کرلیتی ہے تو ہم بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں، ورنہ یہ دھرنا جاری رہے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کسانوں کے دھرنے کے دوران ٹانڈہ میں ایک کسان کی موت بھی ہوئی ہے۔