انہوں نے کہا کہ بادل کو ایدھن کی قیمت میں اضافہ پر شور مچانے کے بجائے مرکزی حکومت سے الگ ہوجانا چاہیے۔
بادل کو پٹرول۔ڈیژل کی قیمت کے سلسلے میں ریاست میں ویلیو ایڈیڈ ٹیکس (ویٹ ) پر شور مچانے اور سڑکوں پر مظاہرہ کرنے کے بجائے مرکز کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) حکومت سے الگ ہوجانا چاہیے۔
وزیراعلیٰ نے یہاں ایک جاری بیان میں الزام لگایا کہ بادل کے احتجاجی مظارہوں میں سماجی فاصلوں کی خلاف ورزی کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ سیاسی فائدے کے لئے لوگوں کی جان کو خطرے میں ڈالا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرومنی اکالی دل کے صدر کو مرکزی حکومت پر پٹرول ۔ ڈیژل کی قیمت میں انلاک ۔ون سے مسلسل کئے جارہے اضافہ کو واپس لینے کے لئے دباؤ ڈالنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:مدھیہ پردیش میں ہر اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن رہے گا
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ اضافہ اس لئے بھی قابل مذمت ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کچے تیل کی قیمت کم ہورہی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ 2016 سے این ڈی اے سرکار، جس میں شرومنی اکالی دل شامل ہے، نے ڈیژل پر ٹیکسوں میں 900 فیصدی اور پٹرول پر 700 فیصدی کا اضافہ کیا ہے جس سے ہندوستان میں پٹرول اور ڈیژل کی قیمت دینا میں سب سے زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جون میں 22 دن تک مسلسل اضافہ سے دو لاکھ کروڑ کا پوری ریونیو مرکزکے پاس گیا ہے۔