اردو

urdu

ETV Bharat / state

2022 Punjab Assembly Elections: بی جے پی نے امیدواروں کی تیسری فہرست جاری کی

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جمعرات کو پنجاب اسمبلی انتخابات کے لئے امیدواروں کی اپنی تیسری فہرست جاری کی جس میں صرف تین امیدواروں کے نام شامل ہیں۔ BJP Releases Third List of Candidates

2022 Punjab Assembly Elections: بی جے پی نے امیدواروں کی تیسری فہرست جاری کی
2022 Punjab Assembly Elections: بی جے پی نے امیدواروں کی تیسری فہرست جاری کی

By

Published : Jan 28, 2022, 7:26 AM IST


بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سکریٹری ارون سنگھ کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بی جے پی کی سنٹرل الیکشن کمیٹی BJP's Central Election Committee نے ان امیدواروں کے ناموں پر اتفاق کیا ہے۔ Bharatiya Janata Party General Secretary Arun Singh

پارٹی نے امرتسر سینٹرل سیٹ سے ڈاکٹر رام چاولہ، امرتسر ایسٹ سے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے سابق افسر ڈاکٹر جگموہن سنگھ راجو اور بابا بکالا سے سردار منجیت سنگھ منا کو میدان میں اتارا ہے۔

بی جے پی نے اب تک پنجاب کے لیے 64 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔

اس سے قبل بی جے پی نے 27 امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کی تھی۔ اس فہرست میں سابق مرکزی وزیر اور نیشنل کمیشن فار شیڈیولڈ کاسٹ کے چیئرمین وجئے سانپلا کو پھگواڑہ سے اور قومی اقلیتی کمیشن اقبال سنگھ لال پورہ کو روپ نگر سے میدان میں اتارا گیا ہے۔

اس فہرست میں پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں آنے والے کانگریس کے دونوں رکن اسمبلی کو ٹکٹ ملا ہے۔ بٹالہ سے فتح جنگ باجوہ بٹالہ اور موگا سے ہرجوت کمال الیکشن لڑیں گے۔

بی جے پی نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی کے خلاف چمکور صاحب سے درشن سنگھ شیوجوت کو میدان میں اتارا ہے۔

بی جے پی 117 رکنی پنجاب اسمبلی میں 65 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی، جبکہ اس کی دو اتحادی جماعتیں پنجاب لوک کانگریس 37 اور شرومنی اکالی دل مشترکہ 15 سیٹوں پر الیکشن لڑیں گی۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ زرعی قوانین پراختلافات کے بعد پنجاب میں طویل عرصے سے بی جے پی کی اتحادی جماعت شرومنی اکالی دل نے الگ رہ اختیار کی ہے ۔ایس اے ڈی کے این ڈی سے الگ ہونے کے بعد بی جے پی پہلی مرتبہ بڑے بھائی کے میں نئے اتحادیوں کے ساتھ میدان میں ہے ۔ کانگریس کے ایک فیصلے کی وجہ سے کیپٹن امریندر سنگھ نے پنجاب میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑ دیا تھا ، اس لیے ان کے لیے یہ انتخاب بھی وقار کا سوال ہے ۔ دوسری طرف ایس اے ڈی کے سینئر لیڈر مسٹر ڈھینڈسا پارٹی سے اختلافات کی وجہ سے الگ پارٹی بنا کر اور این ڈی اے کے ساتھ اتحاد کر کے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ ریاست میں 20 فروری کو ووٹنگ ہونی ہے۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details