آدھار کارڈ اگرچہ ہر ایک کام کے لئے ضروری ہو گیا ہے لیکن جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں آدھار کارڈ بنانے کی سہولت لوگوں کو میسر نہیں ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مرکزی حکومت نے اگرچہ آدھار کارڈ کو لازمی بنا دیا ہے تاہم ضلع میں کسی بھی محکمہ کو اس کی ذمہ داری نہیں دی گئی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ آدھار کارڈ کی ضرورت اگرچہ نوزائیدہ بچے سے لے کر بوڑھے شخص تک ہے اس کو بنانا دردِ سر بن گیا ہے۔
آدھار لازمی لیکن سہولیات ندارد، لوگ برہم اگر ضلع پلوامہ کی بات کریں یہاں پر دو جگہوں پر نجی طور پر آدھار کارڈ بنائے جاتے ہیں تاہم ہجوم کی وجہ سے وہ لوگوں کے لئے نا کافی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو آئے روز دفتر کے چکر کاٹنے پڑتے ہیں۔اس حوالے سے کئی افراد نے کہا کہ یہ لوگ صبع چھ بجے سے لائنوں میں لگے جاتے ہیں تاہم ان کی باری آتے آتے شام ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے انہیں دوسرے روز دوبارہ آنا پڑتا ہے۔
اگرچہ حکومت نے آدھار کارڈ کو ہر ایک کام میں لازمی بنا دیا ہے لیکن اس کو بنانے کے لئے یہاں کوئی ناضابطہ دفتر قائم نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ یہاں آدھار کارڈ بنوانے کی سہولیات فراہم کی جائے تاکہ عوام کو راحت پہنچے۔