خلیفہ اول کی تعلیمات عالم انسانیت کے لئے مشعل راہ پلوامہ:خلیفہ اول حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمات کو تاریخ ساز اور مثالی قرار دیتے ہوئے سب ضلع ترال کے معروف عالم دین اور دارالعلوم دار ارقم ہردومیر ترال کے مہتمم مولانا مفتی فاروق احمد بلالی نے کہا ہے کہ ’’آپ رضی اللہ عنہ نے نہ صرف پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اسلام کی آبیاری کی بلکہ عادلانہ اور منصفانہ خلافت کا نظام قائم کرکے رہتی دنیا تک ایک مثال قائم کی۔‘‘
مفتی فاروق نے خلیفہ اول کی سوانح حیات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا: ’’حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اس دنیا سے ظاہری پردہ فرمانے کے بعد امت کا شیرازہ بکھرنے سے بچایا اور نازک موڑ پر امت کی رہنمائی کی۔ مفتی فاروق نے بتایا کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے اسلام کے پیغام کو نہ صرف عام کیا بلکہ خود دین پر چل کر آنے والی نسلوں کے لیے مثال قائم کی۔
ایک واقعے کا ذکر کرتے ہوئے مفتی موصوف نے بتایا کہ خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق نے اُس وقت کے امت کے اکابرین کے مشورہ سے اپنا ذریعہ معاش ترک کرکے ہمہ وقت اپنی خدمات خلافت کے کاموں میں وقف کیں، جس کے بدلہ انہیں بیت المال سے انتہائی قلیل کفافہ دیا جاتا۔ حضرت ابو بکر صدیق کی اہلیہ نے کئی دن تک اس کفافہ سے بچت کرکے لذیذ کھانا پروسا تو اس پر حضرت ابو بکر صدیق نے اعتراض ظاہر کیا اور اتنی اجرت بیت المال سے کم کروا دی۔
مفتی فاروق نے مملکتوں، اداروں اور ریاستوں کے سربراہان سے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کی سیرت اپنانے اور عوامی پیسوں کا صحیح استعمال کرنے کی تلقین کی۔ مفتی فاروق کے مطابق ’’حضرت ابو بکر صدیق نے اپنی ہی تنخواہ کم کرادی جو کہ تقویٰ کا ایک بلند ترین معیار ہے اور اگر آج بھی دنیا کے حکمران ابوبکر صدیق کی راست بازی اور تقویٰ گزاری کو اپنا پیشوا بنائیں گے تو دنیا امن وسلامتی کا گہوارہ بنے گی، اور ظلم و نا انصافی دنیا سے ناپید ہو جائے گی۔‘‘ مفتی فاروق احمد بلالی نے مزید بتایا کہ حضرت ابوبکر صدیق کا پیغام یہ ہے کہ حکومت اور سرپرستی کرنے والے امانت داری کا مظاہرہ کریں کیونکہ یہ ایسا کرنے سے معاشرے میں صالح تبدیلی آسکتی ہے۔
واضح رہے کہ خلیفہ اول حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ کے یوم وصال کی نسبت سے وادی کشمیر کے طول و ارض میں تقاریب و اجتماعات منعقد کئے جا رہے ہیں۔