ضلع پلوامہ کی تحصیل ترال سے محض چار کلومیٹر دور کملا گاوں میں موجود گجر بستی میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی مقامی لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے، مقامی لوگوں کو پانی لانے کے لیے چار کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑ رہا ہے جو کسی مصیبت سے کم نہیں۔
مقامی خواتین اور بچے پانی لانے کے لیے روایتی بالٹیاں لیکر صبح نکلتے ہیں اور دوپہر تک پانی لے کر لوٹتے ہیں، ایسے اب یہ ان کا روز کا معمول بن گیا ہے۔
گجر بستی میں پینے کا پانی ندارد مقامی شخص سلیمان نے بتایا 'پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہماری ماوں بہنوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، خاصکر جب برف باری ہوتی ہے تو مشکلات بڑھ جاتی ہیں اور معصوم بچوں کو فاقے لگ جاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے 'اگرچہ جل شکتی محکمہ کی طرف سے ٹینکر آ جاتا ہے لیکن وہ صرف آٹھ دن میں ایک بار ہی آتا ہے'۔
وہیں میاں خان نے بتایا 'ہمیں پینے کے پانی کی قلت سے بہت مشکلات کا سامنا ہے اور اس مسئلے کو لیکر متعدد بار حکام کو گزارشات پیش کی لیکن زمینی سطح پر کچھ نہیں کیا گیا'۔
یہ بھی پڑھیے
شوپیاں منی سکریٹریٹ پر حملہ
کملا گجر بستی میں پینے کے پانی کی قلت کے بارے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جل شکتی ترال کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر سحیب یوسف سے بات کی تو انہوں نے کہا 'مزکورہ بستی میں فی الوقت واٹر سپلائی نہیں ہے اور وہ ٹینکروں کے زریعے پانی فراہم کر رہے ہیں لیکن جل جیون مشن کے زریعے انکو پانی فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے'۔