اردو

urdu

By

Published : Mar 14, 2021, 7:37 PM IST

ETV Bharat / state

سرکاری سکول کا ممتاز طالب علم ساحل سماجی کارکن بننے کا خواہاں

وادی میں سرکاری اسکولوں کی حالت کسی سے چھپی نہیں ہے۔ ایسے میں ساحل نے بنا ٹیوشن پڑھے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے امتیازی پوزیشن حاصل کی ہے۔

sahil
ساحل

جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال میں امسال بورڈ امتحانات میں کئی سرکاری سکولوں کے بچوں نے اچھا مظاہرہ کیا۔ اسی ضمن میں ترال سے تعلق رکھنے والے ساحل اشرف نے بھی اچھی کارکردگی کی۔ ان کا خواب ہے کہ وہ آئی اے ایس کا امتحان پاس کریں اور سماج میں پھیلی برائیوں کے خلاف آواز بلند کریں۔

ساحل

وادی میں سرکاری اسکولوں کی حالت کسی سے چھپی نہیں ہے۔ ایسے میں ساحل نے بنا ٹیوشن پڑھے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ساحل کے والد مزدور ہیں۔ وہ ساحل کو ٹیوشن بھی نہیں پڑھا سکے۔ لیکن ساحل نے اپنی محنت اور لگن سے یہ ثابت کیا کہ اگر ہمت اور جزبہ ہو تو کم وسائل میں بھی اچھی پڑھائی کی جا سکتی ہے۔

گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول نورپورہ ترال کے طالب علم ساحل اشرف ساکن املر ترال نے بارہویں جماعت کے امتحانات میں امتیازی پوزیشن حاصل کی اور پانچ سو میں چار سو اڑسٹھ نمبرات حاصل کر کے اپنے والدین کا نام روشن کیا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ساحل نے بتایا کہ انھوں نے ابتدائی تعلیم مقامی سطح پر ہی حاصل کی اور بعد ازاں میٹرک کے بعد ہائیر سکینڈری سکول نورپورہ میں داخلہ لیا اور امسال امتیازی پوزیشن حاصل کی۔

ساحل کا کہنا ہے کہ وہ اپنی کامیابی پر بہت خوش ہیں اور اس کے لیے وہ اپنے اللہ، والدین، اساتذہ اور رشتہ داروں کے بے حد مشکور ہیں۔ ان ہی کی وجہ سے یہ سب ممکن ہوا۔ ساحل کا کہنا ہے کہ حال ہی میں عائشہ نام کی خاتون کی خودکشی کے واقعہ نے ان کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ اس لیے وہ سماجی اصلاح کے لیے میں آواز بلند کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نمایاں کامیابی حاصل کرنے والی صبا ڈاکٹر بننے کی خواہاں

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سرکاری سکولوں میں تعلیمی معیار بہت ہی عمدہ ہے۔ تاہم طلباء کو محنت کی ضرورت ہے۔ انھیں انٹرنیٹ کے بجائے ذاتی طور پر محنت کرنی چاہیے اور پڑھائی کے ساتھ ساتھ کھیل کود میں بھی حصہ لینا چاہیے۔

ساحل کا کہنا ہے کہ وہ کرکٹ کھیلتے ہیں اور وراٹ کوہلی ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آج کل کے نوجوان منشیات میں مبتلا ہو رہے ہیں جو کہ ہمارے سماج کے لیے لمحہ فکریہ ہے اور نوجون نسل کو صحت مند معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details