پلوامہ: معاشرے میں ہر ایک فرد کو تعلیم کے نور سے آراستہ کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے جموں وکشمیر کے ہر ایک دیہات میں کم از کم ایک سرکاری اسکول سالوں پہلے شروع کیے جا چکے ہیں۔ جموں و کشمیر میں پرائیویٹ اداروں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے کئی دیہاتوں کے ساتھ ساتھ قصبہ جات کے کئی سرکاری اسکولز میں بچے نہ ہونے کی وجہ سے بند کر دیے گئے ہیں۔ وہیں آج بھی کچھ ایسے سرکاری اسکولز ہیں جہاں پر بچوں کی ایک اچھی خاصی تعداد تعلیم حاصل کررہی ہے۔ Govt schools in every village of J&K by government
ہر والدین کا خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی بہتر نشوونما کے لیے بہتر تعلیم اور تربیت دیں جس کے لیے اکثر والدین اپنے بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں داخل کرواتے ہیں۔ سرکاری اسکولز میں بچوں کو مفت تعلیم، ڈریس کے ساتھ ساتھ دوپہر کا کھانا بھی دیا جاتا ہے لیکن پھر بھی لوگ اپنے بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں داخل کراتے ہیں۔ Increase in private schools in Jammu and Kashmir
والدین بچوں کو پرائیویٹ اداروں میں داخل اس لیے کرواتے ہیں کیونکہ وہاں بچوں کو پہلی اسکولنگ کھیل کود اور ان کے من مطابق سرگرمیاں کرائی جاتی ہیں جس کو کنڈرگارٹن اسکولنگ کہا جاتا ہے۔ حکومت کی جانب سے اب جموں و کشمیر میں بھی کنڈرگارٹن اسکولز شروع کیے گئے ہیں جہاں پر بچوں کی بہتر تعلیم کے ساتھ ساتھ بہتر تربیت بھی دی جارہی ہے۔ تاہم ابھی ان کی تعداد کافی کم ہے لیکن اس طرح کے اسکولز کی تعداد میں اضافہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔