پلوامہ:نوجوانوں کا کتابوں کی جانب بڑھتا رجحان خوشی کا باعث ہے تاہم اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے مناسب اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں۔ Students rue lack of facilities at District Library Pulwama
کووڈ وبا کے دوران دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی گزشتہ دو تین برسوں کے دوران تعلیمی ادارے بند تھے جبکہ طلبا آن لائن طریقہ کار کے ذریعہ تعلیم حاصل کررہے تھے جس کی وجہ سے اکثر طلبا، کتابوں سے دور ہوگئے تھے اور موبائیل فون کے استعمال میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا تھا جس کی وجہ سے طلبا کی آنکھوں پر اس کے برے اثرات دیکھے گئے جو باعث تشویش ہے۔
وہیں اب حالت بہتر ہونے کے بعد نہ صرف نوجوان دوبارہ کتابوں کی جانب مائل ہورہے ہیں بلکہ طالب علموں کی بڑی تعداد کو لائبریریوں میں کتابوں کا مطالعہ کرتے دیکھا جارہا ہے۔ ادھر ضلع پلوامہ میں بھی نوجوان اب بہت حد تک لاٸبریریوں کا رخ کرتے نظر آ رہے ہیں۔ تاہم ضلع پلوامہ کے نوجوانوں کو اس حوالے سے مشکلات درپیش ہیں۔یہاں ہر روز 70 سے زائد طلبا کمپٹیٹیو امتحانات کی تیاری میں مصروف ہیں اور وہ بہتر مطالعہ کےلیے لائبریری آتے ہیں۔ ضلع پلوامہ کی لائبریری میں تقریباً 3490 طالب علموں و نوجوانوں نے اندراج کروایا ہیں اور یہ تعداد کوویڈ 19 کے بعد بڑھی ہے۔ لائبریری میں مختلف عنوانات پر لاکھوں کتابیں موجود ہیں