اردو

urdu

انٹر فیتھ میریج: سکھ اور مسلم برادری کا مشترکہ احتجاج

By

Published : Jun 27, 2021, 5:34 PM IST

غلام نبی ترالی نے کہا کہ 'اس طرح کے معاملات میں پولیس اور انتظامیہ کو غیر جانبداری سے کام کرنا چاہیے تاکہ قصوروار کے خلاف کارروائی کی جا سکے'۔

Protest
احتجاج

سرینگر کے ایک نواحی علاقے میں سکھ لڑکی کے ساتھ شادی کرنے کے خلاف ضلع پلوامہ میں سکھ اور مسلم برادری نے مشترکہ احتجاج کیا۔ یہ چندری گام ترال میں ہوئے مظاہرے میں احتجاجیوں نے نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے ہندو مسلم سکھ اتحاد کے نعرے بلند کیے اور انصاف کی مانگ کی۔

احتجاج

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈی ڈی سی ممبر اوتار سنگھ ترالی نے اس بات پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا کہ 'کچھ عناصر یہاں کے صدیوں پرانے بھائی چارے کو ختم کرنا چاہتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'جس طرح ایک پچپن سال کے شہری نے دماغی طور پر کمزور ایک سکھ لڑکی سے کورٹ میریج کا ڈرامہ کیا ہے سرکار کو اس ضمن میں فوری کارروائی کرنی چاہئے'۔

اوتار سنگھ نے الزام لگایا کہ 'اس طرح کے معاملات میں پولیس اور انتظامیہ کو غیر جانبداری سے کام کرنا چاہئے تاکہ قصوروار کے خلاف کاروائی کی جا سکے'۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ 'ہائی کورٹ کو ایک ایسا قانون بنانا چاہیے چاہئے جس کے زریعے بین المذاہب شادی پر روک لگائی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: پونچھ: دھماکہ خیز مادے کے ساتھ عسکریت پسند گرفتار

اوقاف کمیٹی چندریگام کے چیئرمین غلام نبی ترالی نے بتایا کہ 'اس طرح کے واقعات سے مسلم طبقے کے جزبات بھی مجروح ہوئے ہیں، اس لیے ہم ایل جی انتظامیہ سے اس معاملے کی نسبت فوری طور پر مداخلت کرنے کی گزارش کرتے ہیں تاکہ ہمارا بھائی چارہ قائم رہے'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details