پلوامہ (جموں و کشمیر) :’’ہائر ایجوکیشن کی حصولیابی کے لیے کشمیری طلباء کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کی ہوئی یونیورسٹیز میں داخلہ لے کر اپنے مستقبل کو روشن بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار کنگ فہد یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ منرلز، سعودی عربیہ، کے ایک سفیر عاقب علی نے اسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، اونتی پورہ، میں ایک تقریب کے حاشیے پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت میں کیا۔
عاقب علی نے کہا کہ ’’کنگ فہد یونیورسٹی عالمی سطح پر ایک تھرڈ رینک یونیورسٹی تسلیم کی گئی ہے جہاں نہ صرف شاندار تعمیراتی ڈھانچہ بلکہ اعلیٰ معیار تعلیم اور منفرد سکالرشپ بھی دستیاب ہیں جہاں طلباء اپنی ہائر ایجوکیشن کو حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘ عاقب علی نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی کا نصاب انگریزی زبان میں ہے اور اس لئے وہاں خواہشمند طلاب کے لیے ضروری اسناد کے ساتھ ساتھ انگریزی بول چال لازمی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عربیہ کے بارے میں کشمیری طلاب کے اندر یہ غلط فہمی ہے کہ وہاں اعلیٰ معیار کی تعلیم نہیں ہے لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ کنگ فہد یونیورسٹی میں اس وقت قریباً ساٹھ ممالک کے دس ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں جن کو پڑھانے کے لیے امریکہ اور دیگر ممالک سے قابل ترین فیکلٹی ممبران پڑھاتے ہیں۔