’’ایسے وقت میں جب عالمی سطح پر بدامنی کا دور دورہ ہو، صوفی ازم اور صوفیائے کرام کی تعلیمات پر عمل کرنے سے ہی پُرامن ماحول اور بھائی چارے کی قندیل کو زندہ و قائم رکھا جاسکتا ہے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار مشہور عالم دین مولانا شوکت حسین کینگ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی بات چیت کے دوران کیا۔
مولانا کینگ نے بتایا کہ ’’صوفیت (صوفی ازم) دراصل اسلام کی روح ہے اور قطعاً اسلام سے الگ نہیں ہے اور یہ صوفی ازم ہی تھا جس کے ذریعے اسلام کا آفاقی پیغام پوری دنیا تک پہنچ گیا، جس کی تعلیم پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دی اور پوری دنیا کے انسانوں کو بھائی چارے، رواداری اور اخوت کا سبق دیا تاکہ دنیا امن کا مرکز بن جائے۔‘‘
شوکت حسین کینگ نے بتایا کہ ’’حضور اکرم صلی الله عليه وسلم نے بھی مدینہ طیبہ پہنچ کر پہلے جس چیز کی تعلیم دی وہ امن کی تعلیم تھی تاکہ دنیا تک یہ پیغام پہنچایا جاسکے کہ اسلام امن کا داعی ہے۔‘‘