پلوامہ (جموں و کشمیر) :جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پتل باغ علاقے کے باشندوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے انتظامیہ سے علاقے میں جاری زمین کی کھدائی فوری طور پر روکنے کی اپیل کی ہے۔ پتل باغ علاقے کے باشندوں کا کہنا ہے کہ علاقہ دریائے جہلم کے نزدیک واقع ہے جہاں مقامی باشندوں کی ملکیتی/زرعی اراضی کے ساتھ ساتھ سرکاری اراضی بھی دریائے جہلم کے نزدیک ہے۔ احتجاجیوں کے مطابق انتظامیہ سرکاری اراضی کی کھدائی انجام دینے جا رہی ہے جس سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ دریا میں پانی کا بہاؤ تیز ہونے یا تیز بارشوں کے دوران ان کی زرعی اراضی ڈہہ جانے کا خطرہ لاحق ہے۔
غلام محمد بٹ نامی ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ ’’سرکاری اراضی، جس کی حکومت کھدائی انجام دینے جا ہری ہے، ہماری ملکیتی اراضی کے لیے ایک فصیل کے مانند کام کر رہی ہے اور اگر حکومت نے یہاں کھدائی کی اجازت دی تو لوگوں کی ملکیتی اراضی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو اراضی کی کھدائی سے روکنا ایک عام آدمی کے دائرہ اختیار میں نہیں اور نہ ہی ایسا ممکن ہے تاہم احتجاج کر رہے لوگوں نے حکومت سے ان کی زرعی اراضی، یا جہاں وہ اس وقت رہائش پذیر ہے، کی حفاظت کو یقینی بنائے جانے کے حوالہ سے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔