پلوامہ:جنوبی کشمیر میں ضلع پلوامہ کے اسپورٹس اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے ہلاک ہوئے کانسٹیبل گلزار احمد کے نام منسوب کرنے کے فیصلہ کا مہلوک کانسٹیبل کے اہل خانہ نے خیر مقدم کیا ہے۔ یاد رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے اسکولوں، پارکس، اسٹیڈیم پُلوں اور شاہراہوں کا نام ڈیوٹی کے دوران ہلاک ہوئے پولیس اور فوجی جوانوں کے نام سے منسوب کرنے کی مہم اگست 2021سے شروع کی تھی۔ قبل ازیں ضلع پلوامہ کے راجپورہ چوک کا نام تبدیل کرکے شہید فاروق چوک رکھا گیا تھا۔
ضلع پلوامہ کے دیلی علاقے سے تعلق رکھنے والے کانسٹیبل گلزار احمد کے والد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے انتظامیہ کے فیصلہ پر انتہائی مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ’’انتظامیہ کی یہ پہل خوش آئند ہے اس سے شہید جوانوں کا نام لوگوں کے ذہنوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔‘‘ کانسٹیبل گلزار احمد چار مارچ 2002میں شمالی کشمیر میں عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔
گلزار احمد کے والد نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ’’گلزار احمد کی ہلاکت کے بعد مجھے جولائی 2004میں دہلی میں منعقدہ ایک تقریب میں مدعو کیا گیا اور اُس وقت کے صدر ہند اے پی جے عبدالکلام نے عزت افزائی کرکے گلزار احمد کو شوریہ چکر سے نوازا۔‘‘ انہوں نے گلزار احمد کے نام سے پلوامہ اسٹیڈیم کو منسوب کرنے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے حکام سے پسماندگان کی مدد کے لیے آگے آنے کی بھی تلقین کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس انتظامیہ کی جانب سے انہیں وقتاً فوقتاً طلب کرکے انکی احوال پرسی کی جاتی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ’’حکام مہلوک جوانوں کی بازآبادکاری کے لئے ٹھوس اقدامات نہیں اٹھا رہی۔‘‘