جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے اندروال گاؤں میں صاف پانی مہیا نہ ہونے پر لوگوں نے محکمہ جل شکتی سے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اندروالی گاؤں کی عوام آلودہ پانی پینے پر مجبور مقامی لوگوں کا کہنا ہے 'گاؤں کے ایک حصہ میں واٹر پلانٹ بنایا گیا ہے۔ جس کا پانی دوسرے گاؤں جیسے ابہامہ، سنگرونی، باغندر اور کئی دیگر گاؤں کو فراہم کیا جاتا ہے۔ لیکن گاؤں اندروال کو اس صاف پانی سے محروم رکھا گیا ہے اور لوگوں کو گندے نالے سے پانی استعمال کرنے کے لیے مجبور ہونا پڑ رہا ہے'۔
لوگوں نے انتظامیہ پر الظام عائد کرتے ہوئے کہا 'گاؤں میں بیک ٹو ولیج پروگرامز کو بھی منعقد کیا گیا تھا مگر ان پروگرامز میں لوگوں کے مسائل خالی کاغذات پر لکھے گئے ہیں، ازالہ نہیں کیا گیا ہے'۔
گاؤں کے سابق پنج ریاض احمد کا کہنا ہے 'اس گاؤں میں پانی کا فلٹریشن پلانٹ پچھلے تین سال سے بن رہا ہے۔ لیکن آج تک ہم دیکھ رہے ہیں وہ بن رہا ہے، وہ کارآمد نہیں بنایا گیا'۔
یہ بھی پڑھیے
'نوجوان عسکری سرگرمیوں سے دور رہیں'
ریاض احمد کا کہنا ہے 'یہاں کے سابق ڈی سی جناب راگو لنگر صاحب اور پی-ایچ-ای ایکس سی این پلوامہ نے کہا تھا دس دن میں فلٹرریشن پلانٹ بنا کر دیں گے اور جن گھروں میں پوسٹیں نہیں ہیں۔ ان گھروں میں بھی پوسٹیں لگیں گی لیکن ایک سال گزر گیا ہے ابھی تک گاؤں میں پوسٹیں نہیں لگے ہیں اور نہ ہی ہمیں صاف پانی مل رہا ہے'۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب ضلع پلوامہ کے پی-ایچ-ای ایکس سی این فرید حسین سے بات کی تو انہوں نے کہا 'پلوامہ کے ہر گھر میں سال کے آخر تک پانی کا کنکشن فراہم کیا جائے گا اور اندروال گاؤں کے فلٹریشن پلانٹ کا کام ایک ہفتے کے دوران شروع کیا جائے گا اور جلد کام مکمل کیا جائے گا'۔