ضلع پلوامہ کے بٹہ گنڈ گاؤں سے تعلق رکھنے والی بی یو ایم ایس کی طالبہ کیلی گرافی کی دنیا میں مشہور و معروف ہوچکی ہیں۔
فن خطاطی کا درخشاں ستارہ-میثاق النبی کیلی گرافی میثاق النبی کا شوق نہیں بلکہ جنون ہے، انہوں نے فاضل وقت کو استعمال کرتے ہوئے کیلی گرافی کے فن میں مہارت حاصل کی۔
میثاق النبی کو اگرچہ پہلے پہل اپنے فن کو آگے لے جانے کے لیے گھر والوں کا بھر پور تعاون نہیں ملا تاہم کیلی گرافی کے جنون نے ان کے گھر والوں کو بھی ان کا ساتھ دینے پر مجبور کردیا۔ وہیں ان کے اس فن نے کیلی گرافی کے شائقین کو بھی اس قدر متاثر کیا ہے کہ اب چہار جانب سے ان کی حوصلہ افزائی بھی کی جا رہی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں رانی میثاق النبی نے بتایا کہ کیلی گرافی کے قدیم فن کی طرف اسکی توجہ اسی سال بڑھ گئی جب عالمی وباء کرونا وایرس کی وجہ کالیج میں چھٹیاں ہوئی اور اپنے فالتو وقت کو استعمال کرتے ہوے کیلی گرافی کی طرف توجہ مرکوز کی اور آخرکار میں نے محنت شاقہ سے کیلی گرافی کے فن میں مہارت حاصل کی۔
انہوں نے بتایا کہ دراصل میرے والد مرحوم شیخ نثار کو بھی شاعری کے ساتھ ساتھ کیلی گرافی کی طرف کافی دلچسپی تھی اور میں نے سوچا کہ کیلی گرافی کا شوق پورا کرنے سے جہاں میں خود مہارت حاصل کروں گی وہیں اپنے والد کے شوق کو بھی پورا کررہی ہوں۔
رانی میثاق کے مطابق سوشل میڈیا سے ہمیں نئے خیالات بھی مل جاتے ہیں اور نئی راہیں بھی سامنے آتی ہیں لہذا سوشل میڈیا کے ساتھ رابطہ رکھنا مثبت چیزوں کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ وہ ایک کامیاب ڈاکٹر کے ساتھ ساتھ ایک مہشور کیلی گرافر بننا چاہتی ہے۔
انھوں نے اپنے کام کی پزیرائی کرنے پر ان تمام لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا جنہوں نے اسکا حوصلہ بڑھایا اس کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون کے دوران ہینڈ میڈ چیزوں کو فروغ ملا ہے جو کہ ایک اچھی بات ہے کیونکہ اسکو بھی ملک کے مختلف ریاستوں سے آرڈرس مل رہے ہیں جسکی وجہ سے وہ مطمئن ہے۔
رانی میثاق النبی نے بتایا بچوں کو اپنی پڑھائی کے ساتھ ساتھ ان چیزوں میں بھی آگے بڑھنے کی کوشش کرنی چاہیے جن میں وہ دلچسپی رکھتے ہوں اور اسکے لیے ان کے والدین کو بھی انھیں تعاون دینا چاہیے۔