پلوامہ میں پندرہ ہزار ہیکٹر اراضی پر مختلف میوہ جات اُگائے جاتے ہیں جس سے ضلع کے کسان اپنی ضرورتیں پوری کرتے ہیں۔ ضلع میں تقریباً 70 فیصد اراضی سیب اُگانے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔
پلوامہ میں روایتی سیب کے باغات موجود تھے تاہم اب دھیرے دھیرے ان باغات کو لوگ ہائی ڈینسٹی باغات میں تبدیل کررہے ہیں۔ جس کے لئے محمکہ باغبانی ان کی مدد کر رہا ہے۔ ساتھ ہی کسان اب انفرادی طور بھی ہائی ڈینسٹی باغات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ جس کے لیے انہیں کچھ پرائیویٹ کمپنیاں ہائی ڈینسٹی کے پودے فراہم کرتی ہے۔
ہائی ڈینسٹی باغات تیار کرنے میں ضلع پلوامہ سب سے پہلے نمبر پر آتا ہے۔ پلوامہ میں 2000 کنال اراضی پر محمکہ باغبانی کی مدد سے اب تک کسانوں نے اپنے روایتی باغات کو ہائی ڈینسٹی باغات میں تبدیل کر دیا ہے۔
کچھ لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ جو پرائیویٹ کمپنی کسانوں کو ہائی ڈینسٹی پودے فراہم کرتی ہے ان پودوں میں سے اکثر پودے سوکھ جاتے ہیں۔
اس سلسلے میں ایک کسان غلام نبی ٹھوکر نے بتایا کہ آج سبھی لوگ ہائی ڈینسٹی باغات لگا رہے ہیں جس کے چلتے انہوں نے بھی ہائی ڈینسٹی باغ لگانے کا فیصلہ کیا، جس کے لئے ساڑھے آٹھ سو پودے درکار تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہائی ڈینسٹی پودے حاصل کرنے کے لئے انہوں نے دسمبر 2020 کو بکنگ کی تھی۔ کمپنی نے کہا کہ مارچ میں پودے فراہم کرے گی لیکن انہوں نے پھر جون 2021 میں پودے فراہم کئے۔