پلوامہ:حکومت کی جانب سے بنیادی ضروریات کی فراہمی خصوصاً بجلی ترسیلی نظام کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنائے جانے کے دعوے جنوبی کشمیر کے کھیلن، پلوامہ کا مشاہدہ کرنے سے محض کاغذات اور اعلانات تک ہی محدود دکھائی دیتے ہیں۔ کھیلن علاقے کا بجلی ترسیلی نظام انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے جو عوام کے لیے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے۔ Poor Transmission System in Khelan Pulwama
کھیلن علاقے میں محکمہ بجلی کی جانب سے دہائیاں قبل نصب کیے گئے بجلی کے کھمبے بوسیدہ ہو چکے ہیں وہیں بعض مقامات پر عارضی لکڑی کے ٹکڑوں حتی کہ سرسبز درختوں کے ساتھ ترسیلی لائنز باندھ دی گئی ہیں۔ بجلی ترسیلی لائنز کا بھی کچھ یہی حال ہے۔ بجلی ترسیلی لائنز جگہ جگہ کٹ چکی ہیں جنہیں تبدیل کرنے کے بجائے معمولی مرمت کرکے کام چلایا جا رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے بتایا کہ ’’ابتر اور خستہ حال ترسیلی لائنز، بوسیدہ کھمبے کبھی بھی علاقے میں کسی حادثے کا موجب بن سکتے ہیں۔‘‘
مقامی باشندوں نے محکمہ بجلی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بوسیدہ کھمبوں اور ترسیلی لائنز گرنے کی وجہ سے علاقہ میں بڑا حادثہ پیش آ سکتا ہے جس کی جانب محکمہ بجلی کو توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بعض مقامات پر مقامی آبادی نے از خود کچھ لکڑی کے عارضی کھمبے نصب کر کے اپنے گھروں تک بجلی پہنچائی ہے جو سرکاری دعووں کی قلعی کھول دیتے ہیں، وہیں ان عارضی کھمبوں کے سبب لوگوں کو جان و مال کا خطرہ ہر وقت لاحق رہتا ہے۔‘‘