ضلع پلوامہ کے مورن علاقے سے تعلق رکھنے والا ایک کنبہ کھلے آسمان تلے انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہا ہے۔
پلوامہ: کاروبار میں ہوئے نقصان کے بعد ایک کنبہ کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہا ہے کاروبار میں ہوئے نقصان کے بعد جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے عبد الغنی گنائی بے حد مقروض ہو گئے۔
عبدالغنی کے فرزند نے بھی خود کا کام شروع کرتے ہوئے ایک ٹرک خریدا تاہم ٹرک اور اس میں موجود سامان سرینگر - جموں قومی شاہراہ پر حادثے کے دوران آگ کی نظر ہو گیا جس کے سبب ان کی مصیبتوں میں مزید اضافہ ہو گیا۔
انہوں نے مجبور ہو کر زمین اور مکان فروخت کر کے قرضہ تو ادا کر دیا تاہم اس سے وہ اہل خانہ سمیت کھلے آسمان تلے لیل و نہار گزارنے پر مجبور ہو گئے۔
ستم بالائے ستم، عبد الغنی کی دختر ایک عارضے میں مبتلا ہو کر طویل عرصہ تک علیل رہنے کے بعد خالق حقیقی سے جا ملیں۔ وہیں عبد الغنی کے فرزند کو بھی اچانک دو جراحیوں سے گزرنا پڑا اور وہ بھی محنت مزدوری کے قابل نہیں رہے۔
مزید پڑھیں:پلوامہ: 90 کی دہائی میں مائیگریشن کرنے والے پنڈت خاندان کی گھر واپسی
بدترین حالات نے عبدالغنی کو ایک کرائے کے مکان میں رہائش اختیار کرنے پر مجبور کیا تاہم کئی مہینوں تک کرایہ ادا نہ کرنے پر مالک مکان نے انہیں گھر سے نکال دیا۔ اس وقت عبد الغنی اپنی زوجہ اور بیمار فرزند کے ساتھ کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں۔
صدقات و زکوٰۃ اور امداد پر منحصر عبد الغنی نے انتظامیہ سمیت غیر سرکاری تنظمیوں سے معاونت و بازآباد کاری کی اپیل کی ہے۔