جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں غیر مقامی مزدوروں کے ایک گروپ کو پولیس نے احتجاج کرنے اور کھانے کی طلب کرنے پر مبینہ طور پر بے رحمی کے ساتھ پیٹا ہے۔
اطلاعات کے مطابق غیر مقامی مزدوروں کے گروپ کو کچھ روز قبل گورنمنٹ ڈگری کالج پلوامہ منتقل کیا گیا تھا۔
غیر مقامی مزدوروں کو کھانے پینے اور دیگر ضروری چیزیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن اس ماہ کی 8 تاریخ کو جب ضلعی انتظامیہ وقت پر کھانا پیش کرنے میں ناکام رہی تو انہوں نے احتجاج شروع کردیا۔
پولیس نے غیر ریاستی مزدوروں کی مبینہ پتائی کر دی ذرائع کے مطابق مزدوروں کے احتجاج کرنے اور کالج کے احاطے میں ہنگامہ آرائی کرنے پر پولیس نے مبینہ طاقت کا استعمال کیا جس دوران کچھ مزدور زخمی بھی ہو گیے ہیں۔
مبینہ مار پیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک غیر ریاستی مزدور کے سر سے خون بہہ رہا ہے۔
غیر مقامی مزدوروں کو ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ 'اب ہمیں کھانے پینے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمیں کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے۔ برائے مہربانی ہمیں جانے کی اجازت دیں۔ حکومت ہمارے ساتھ ناانصافی کررہی ہے۔'
ویڈیو میں پولیس اہلکاروں کو مشتعل غیر مقامی مزدوروں کی تسکین دیتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ ان غیر مقامی مزدوروں کو ضلع کے کئی دیہات سے جمع کر کے ڈگری کالج کی عمارتوں میں رکھا گیا ہے۔
ادھر ڈپٹی کمشنر پلوامہ ڈاکٹر راگھو لنگر نے میڈیا کو بتایا کہ 'غیر ریاستی مزدورں کے لیے سبھی سہولیات بہم رکھی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا اس سلسلہ میں مخصوص ہیلپ لاین نمبرات بھی جاری کیے گیے ہیں۔