گزشتہ کئی دنوں سے سی ڈی ہسپتال سرینگر سے قرار دیے گئے افراد کے ٹیسٹ سکمز میں منفی آنے سے جہاں سی ڈی اسپتال کی اعتباریت پر سوالات کھڑے ہوئے ہیں، وہیں ترال کے متاثرہ مریض اب دوبارہ اپنے ٹیسٹ سکمز صورہ میں کرانے کی مانگ کر رہے ہیں۔
ترال کے عوام تشویش میں کیوں مبتلا ہیں ذرائع نے بتایا کہ ترال کے قرنطینہ سینٹرز میں لازمی سہولیات کی عدم دستیابی سے قرنطینہ میں رکھے گیے افراد کوسخت دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے معروف سماجی شخصیت اور سٹیزن کونسل ترال کے سربراہ فاروق ترالی نے بتایا کہ کو بتایا کہ ترال کے قرنطینہ سینٹرز میں لازمی سہولیات کا فقدان ہے جسکی وجہ سے وہاں رکھے گیے افراد ذہنی کوفت میں مبتلا ہو گیے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بودرو محلہ سے لیے گئے ٹیسٹ سکمز میں منفی قرار دینے سے سی ڈی اسپتال کی ٹیسٹنگ سہولیات شک کے دائرے میں آگی ہے، لہذا ہماری مانگ ہے کہ ترال کے ان افراد کے ٹیسٹ از سر نو کیے جائیں جن کو سی ڈی اسپتال سے کرونا مثبت دکھایا گیا ہے کیونکہ ایک ہی شخص کے ٹیسٹ الگ الگ لیبارٹریوں میں مختلف نتائج ظاہر کر رہے ہیں جو کہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔
واضح رہے کہ سب ڈسٹرکٹ ترال میں اب تک کرونا وائرس کے 48 مریض سامنے آگیے ہیں