جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں گزشتہ دس برسوں سے میوہ صنعت کا دائرہ کافی وسیع ہوا ہے اور کئی علاقوں میں زرعی زمین کو بھی سیبوں کے پیڑ لگا کر باغات میں تبدیل کیا گیا ہے۔ لیکن علاقے میں میوہ بیوپاریوں اور مالکان باغات کو منڈی کی عدم دستیابی سے اپنا مال بیرون ضلع اور بیرون وادی فروخت کرنا پڑتا تھا۔ تاہم حال ہی میں ضلع انتظامیہ پلوامہ نے نودل ترال کے مقام پر بیس کنال اراضی کو فروٹ منڈی کے لیے وقف کیا گیا ہے جسکی وجہ سے ترال کے علاقے میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مقامی لوگوں نے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے دیر آید درست آید کے مصداق قرار دیا ہے۔
ترال: فروٹ منڈی کے قیام سے عوام شادماں فروٹ منڈی کے لیے درکار زمین پر درخت کاٹے گئے ہیں اور ضروری ڈی پی آر بھی بنایا گیا ہے۔ تاہم ابھی تک اس کا افتتاح نہیں کیا گیا ہے۔
ایک مقامی شہری نذیر احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا فروٹ منڈی کے قیام سے وہ بےحد خوش ہیں کیونکہ اس سے قبل انکو اپنا مال سوپور، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں فروخت کرنا پڑتا تھا۔ تاہم فروٹ منڈی بننے سے نہ صرف یہ مسائل حل ہوں گے بلکہ روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔
ایک اور شہری بشیر احمد نے بتایا کہ 'ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں کیونکہ یہ ہماری دیرینہ مانگ تھی اور اب انتظامیہ کو جلد از جلد اس منڈی پر کام شروع کرنا چاہیے۔'