پلوامہ:جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال ٹاون میں موجود جنوبی کشمیر کی معروف زیارت گاہ خانقاہ فیض پناہ ترال کو وقف بورڈ کے تحت لینے کے مجوزہ فیصلے کو لیکر ترال علاقے کے عوام میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے کیونکہ عوامی حلقوں کا ماننا ہے کہ گزشتہ چھ سو سال سے اس خانقاہ کا انتظام مقامی سطح پر ہی کیا جاتا ہے تاہم اب جموں وکشمیر وقف بورڈ نے اس اہم ادارے کو بھی اپنے تحت لینے کا من بنا لیا ہے تاہم مقامی سطح پر اب لوگ اس فیصلے کے خلاف سینہ سپر ہو رہے ہیں۔Khanqah faiz -e- panah under waqf board
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی شہری گلزار احمد نے بتایا کہ 'ہم کیوں ایسا ہونے دیں گے جب سال 1997میں یہ زیارت گاہ آگ کی واردات میں خاکستر ہوئی تب وقف بورڈ سامنے نہیں آیا، ہم نے مقامی سطح پر فنڈ جمع کر کے خانقاہ عالیہ کو ازسرنو تعمیر کیااور اب جبکہ اس ادارے کے پاس کروڈوں کی ملکیت ہے وقف بورڈ اس ہر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ 'گلزار احمد کامزید کہنا تھا کہ اونتی پورہ میں جس زیارت گاہ کو وقف نے اپنے تحت لیا ہے وہاں کوئی ترقی نہیں دکھ رہی ہے وہاں کوئی سراے تعمیر نہیں کی جا سکی ۔ Khanqah-e-Faiz Panah in tral