نئے کشمیر سے لوگ خوش نہیں، لوگوں کے چہروں پر اداسی عیاں: غلام نبی آزاد پلوامہ : جموں وکشمیر پروگریسو آزاد پارٹی کے چیرمین غلام نبی آزاد نے اتوار کے روز کہاکہ نئے کشمیر سے لوگ خوش نہیں کیونکہ کسی جگہ ترقی نہیں ہو رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ ہونی چاہئے تاہم ایسا کچھ دکھائی نہیں دیتا۔ آزاد نے کہا کہ باغبانی اور زراعت کے شعبوں میں وسیع امکانات کو دیکھتے ہوئے، جموں و کشمیر میں ڈی پی اے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد پلوامہ کو ایک بڑے اقتصادی مرکز کے طور پر ترقی کو یقینی بنایاجائے گا۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے پلوامہ میں عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگ نئے کشمیر سے خوش نظر نہیں آر ہے ہیں کیونکہ کسی بھی جگہ ترقی نہیں ہو رہی ۔ان کے مطابق لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ ہونی چاہئے تب جا کر کہا جاسکتا ہے کہ نئے کشمیر سے لوگ خوش نظر آر ہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ نئے کشمیر میں کسی جگہ ترقی نہیں ہو رہی ، لوگ انتظامیہ سے ناخوش نظر آر ہے ہیں۔
سری نگر جموں شاہراہ کی خستہ حالت پر بات کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہاکہ جب بھی فروٹ کو ملک کی مختلف ریاستوں کی اور لیجانے کا موقع آتا ہے تو بیوپاریوں کو مشکلات کا سامنا کرناپڑتاہےانہوں نے کہاکہ قومی شاہراہ خستہ ہونے کی وجہ سے فروٹ سے لدی ٹرکوں کو ملک کی مختلف ریاستوں میں جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ سال میں چھ مہینے بند ہی ہوتا ہے۔ اور اس طرح سے فروٹ سڑ جاتا ہے۔ آزاد نے کہا، "پھلوں کی منڈیوں میں جدید ترین ٹیکنالوجی، سیب کو ملک بھر کی منڈیوں تک پہنچانے کے لیے تیز رفتار ٹرانسپورٹ سسٹم، قرض کی سہولیات اور پھلوں کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے وسیع مدد ملے گی“۔
’پرانے کشمیر‘ پر اپنے عقیدے کی تعریف کرتے ہوئے جس نے 15 سال پہلے جب وہ وزیر اعلیٰ تھے تو ہمہ جہت ترقی دیکھی، انہوں نے ’نئے کشمیر‘کے ماڈل پر افسوس کا اظہار کیا جہاں لڑکے اور لڑکیوں دونوں کی ریکارڈ بے روزگاری، بنیادی ڈھانچے کی خرابی اور معاشی جمود کی وجہ سے لوگ ناخوش ہیںاورجموں و کشمیر کے دیہی علاقوں میں غربت میں اضافہ ہوا ہے“۔عوام کی طرف سے تالیوں کی گونج کے درمیان آزاد نے کہا”خوشحال کشمیر“ کے میرے خیال میں گورننس کے ڈی پی اے پی ماڈل میں تعلیم یافتہ لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے مساوی روزگار شامل ہے جو ملازمتوں، سڑکوں، بجلی، موبائل کنیکٹیویٹی اور مالی استحکام کی ضمانت بھی دے گا نیز ہنر مند اور غیر ہنر مند کارکنوں کی پوری صلاحیت کو بروئے کار لاتے ہوئے مواقع ملیں گے“۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ڈی پی اے پی کے منشور میں ناقص انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے ڈبل اور ٹرپل شفٹ شامل ہوں گے، آزاد نے کہا کہ پلوامہ اور شوپیاں دونوں اضلاع کو پھلوں کے موسم میں سیاحت کے لیے فروغ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا”سیاحتی مقامات جیسے شادی مرگ، گلشن مرگ اور دیگر خوبصورت مرغزاروں کو گلمرگ کے مساوی طور پر ترقی دی جائے گی اور اس کے لیے سیاحت سے متعلق بنیادی ڈھانچہ تیار کیا جائے گا اور انہی اضلاع کے نوجوانوں کے لیے روزگار کی ضمانت دی جائے گی اور سکولوں اور اسپتالوں کو جلد از جلد اپ گریڈ کیا جائے گا“۔ ملاوٹ شدہ کیڑے مار ادویات کی تقسیم پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ،جس نے پھل کاشتکاروں پر تباہ کن اثر ڈالا، آزاد نے لوگوں کو چوکس رہنے کی تلقین کی اور اس صورتحال کا ہماچل پردیش سے موازنہ کیا جہاں حکومت کے پاس ملاوٹ شدہ کیڑے مار ادویات یا فنگسائڈ کے استعمال کو روکنے کے لیے ایک قابل ذکر کام ہے۔
ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی نے آج جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے قصبیار میں ایک عوامی جلسے کا انقعاد کیا تھا جس میں پارٹی کے سبھی لیڈران نے شرکت کی اور عوام سے خطاب کیا۔ وہی اس جلسے میں پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر عوام کے درپیش مسائل کو اجاگر کیا گیا جن کو حل کرنے کی اپیل کی گئی جبکہ ان دور اقتدار کے دوران کیے گئے کاموں کی سرہانہ کی گئی۔ اس موقع پر پارٹی سربراہ غلام نبی آزاد نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع شوپیاں اور پلوامہ میں میوہ جات اگائے جاتے ہیں جن کو لے کر کسانوں کو ہر سال کوئی نہ کوئی مشکل پیش اتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میوہ صنعت جموں وکشمیر کی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں لہذا اس صنعت پر کام کرنے کی ضرورت ہے چاہے وہ ٹرانسپورٹ کے حوالے سے ہو یا پھر ادویات کے حوالے سے ہو۔
انہوں نے کہا کشمیر میں غیر معیاری ادویات فروخت کیے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے میوہ صنعت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی محتلف منڈیوں تک میوہ جات کو پہچانے کے لیے سرکار کو سنجیدہ اقدامات اٹھانے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں جموں وکشمیر کا وزیر اعلی تھا تو میرے دور اقتدار میں کئی ترقی کاموں کو انجام دیا گیا انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے سبھی اضلاع میں ڈسٹرکٹ ہسپتال تعمیر کئے گئے جبکہ ان کاموں کو ایک سال کے اندر اندر مکمل کرلیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Silent Protest in Jammu: مسلم مخالف نعرہ بازی کے خلاف جموں میں خاموش احتجاج
غلام نبی آزاد نے کہا کہ ضلع پلوامہ میں کئی ایسے سیاحتی مقامات موجود ہیں جن کو سیاحت نقشے پر لانے کی ضرورت ہے جہاں سے یہاں کے نوجوانوں روزگار حاصل کرسکتے ہے جو یہاں کی بے روزگار کا واحد حل ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان کی پارٹی کو آنے والے انتخابات میں کامیاب کریں تاکہ ان کے سبھی مسائل کو حل کیا جائے۔