جموں وکشمیر میں بھلے ہی دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد حکومتی سطح پر ترقی کے بڑے دعوئے کیے جاتے ہوں لیکن زمینی حقائق کا جایزہ لینے کے بعد صورتحال بالکل برعکس نظر آتے ہیں۔ جہاں سڑک، پانی، بجلی اور دیگر بنیادی ضروریات انسان کے بنیادی حقوق ہیں تو وہیں پلوامہ ضلع کے ترال علاقے کا دور دراز گاؤں وانٹی ون (wantiwon) کے لوگ آج بھی سڑک کی سہولیات سے محروم ہیں People Seprived of Roads in Tral۔
75 برس گزرنے کے باوجود بنادی سہولیات میسر نہ ہونے اس گاؤں کے لوگ سے بیرونی دنیا سے کٹ کے رہ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو گونا گوں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
نالے سے مریض کو لے جانے پر مجبور ایک شخص ۔۔۔۔ مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گاؤں میں رابطہ سڑک نہ ہونے سے پورے گاؤں کے لوگ پریشانیوں میں مبتلا ہیں۔ سڑک کی تعمیر نہیں ہونے سے یہاں کے لوگ آج بھی بیماروں کو کندھے سے ہسپتال پہنچاتے ہیں لیکن جب نالے میں پانی کا بہاؤ ہونے سے مریضوں کو ہسپتال منتقل کرنے میں مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رابطہ سڑک نہ ہونے سے ان کو آج بھی اپنے بیماروں کو کندھے پر اسپتال پہنچانا پڑتا ہے اور وہاں پہنچنے کے لیے انکو مقامی نالے کو کراس کرنا ہوتا ہے لیکن جب نالے میں پانی کا بہاو تیز ہو تو پھر کئ روز تک بیماروں کو بھی اسپتال نہیں لے جا سکتے ہیں جبکہ طلباء بھی اسکول جانے سے قاصر ہوتے ہیں۔
سڑک نہیں ہونے سے عوام کو دشواریوں کا سامنا۔۔۔
مقامی لوگوں نے مزید بتایا کہ گاوں کے لیے تین کلومیٹر سڑک کی ضرورت ہے لیکن پی ایم جی ایس وائ حکام ان کی اس دیرینہ اور جائز مانگ کو پورا نہیں کر رہے ہیں حالانکہ پچھلے پندرہ برسوں سے وہ دفاتر کے چکر کاٹتے ہیں لیکن کوئی سننے والا نہیں ہے۔ وانٹی ون کے لوگوں کے مطابق انتخابات کے موقع پر ان کے پاس سبھی لوگ پہنچتے ہیں اور ان کو سبز باغ دکھاتے ہیں لیکن پھر اگلے انتخابات تک انہیں کوئی نظر نہیں آتا جسکی وجہ سے اب لوگ جمہوریت سے بھی ناامید ہو رہے ہیں۔
اس طرح کے راستے پر کیسے چلے گا انسان مزید پڑھیں:
مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ سرکاری دفاتر میں بھی ان پسماندہ لوگوں کی دادرسی نہیں ہوتی ہے اور اگر ان کے گاوں کے لیے سڑک رابطہ کی بحالی کو یقینی نہیں بنایا گیا تو وہ مجبوراً اونتی پورہ میں سرینگر جموں قومی شاہراہ کو بند کریں گے۔ وہیں مقامی ڈی ڈی سی ممبر آری پل منظور احمد گنائی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ وانٹی و ستورہ کی یہ بستی سڑک رابطے سے محروم ہے تاہم اسکا کہنا تھا کہ یہ ایک پہاڈی علاقہ ہے اور اس میں صرف پی ایم جی ایس وائ حکام ہی سڑک بنا سکتے ہیں جسکے لیے معاملہ متعلقہ حکام کی نوٹس میں لایا گیا ہے اور امسال وانٹی ون کے لیے منصوبہ تیار کیا جائے گا اور اس گاوں کو سڑک رابطے کے ساتھ جوڑا جائے گا۔