مقامی لوگوں کا کہنا ہے مزکورہ علاقے کے بیشتر لوگ دھان کی کھیتی باڑی کر کے ہی اپنا معاش کماتے ہیں لیکن معمولی بارش کی وجہ سے مختلف علاقوں سے خارج ہونے والا پانی ان کی کھیتوں میں جمع ہوتا ہے جس سے مزکورہ علاقے کے لوگوں کو ہر سال نقصان اُٹھانا پڑ رہا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار یہ شکایت انتظامیہ کے افسروں تک پہنچاٸی ہے جس پر افسروں نے انہیں یہ سنجیدہ مسلہ حل کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی تاہم افسروں کے وعدے صرف سراب ثابت ہو رہے اور زمینی سطح پہ کچھ بھی نہیں کیا جا رہا ہے۔
مزکورہ لوگوں نے کہا ہے کہ ابھی ہماری دھان کی فصل تیار ہو چکی تھی اور کچھ روز بعد ہم اس فصل کی کٹاٸی شروع کرنے ہی والے تھے کہ پچھلے کٸی دنوں کی معمولی بارش سے ہماری فصل زیر آب آکر تباہ ہو گٸی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں عارضی ملازمین کا احتجاج
انہوں نے کہا کہ اگر اس سنجیدہ معاملے پر غور و خوض نہیں کیا گیا تو مزکورہ علاقے کے کسان خودکشی کرنے پرمجبور ہو جائیں گے جس کی تمام تر زمہ داری انتظامیہ کے سر ہو گی۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کھیت کے نزدیک پانی کی نکاسی کا عمل شروع کرے تاکہ جو تھوڑی سی فصل بچی ہوئی ہے وہ بھی ضائع نہ ہو جاۓ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس کھیت کی طرف ایک بڑا ڈرینیج سسٹم بنایا جانا چاہیے تاکہ مستقبل میں ان محنت کش اور غریب کسانوں کے ساتھ ایسا معاملہ پیش نہ آۓ۔
لوگوں نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اُن کا بینک کا قرضہ معاف کیا جاۓ تاکہ انہیں اس نقصان کی کسی حد تک بھرپاٸی ہو سکھے۔
مزکورہ لوگوں نے ایل جی انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا جلد سے جلد اُن کا مسلہ حل کیا جانا چاہیے۔