پلوامہ:دیہی علاقوں میں جامع تعمیر و ترقی کے بلند و بانگ دعووں کے باوجود جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقہ میں بنیادی سہولیات کا فقدان سرکاری دعووں کی قلعی کھول کے رکھ دیتا ہے۔ کیونکہ علاقے میں ابھی بھی لوگوں کو بنیادی سہولیات کی حصولیابی کے لیے سڑکوں پر نکل کر احتجاج درج کرانا پڑ رہا ہے۔ کئی دیہات میں جہاں سڑکوں کی خستہ حالی عوام کے لیے سوہان روح بنی ہوئی ہے وہیں متعدد دہیات میں پینے کے پانی کی قلت، بجلی کی ابتر صورتحال، صحت عامہ اور تعلیمی شعبے کی زبوں حالی نے عوام سے جدید اور ترقی یافتہ دور کا حسن چھین لیا ہے اور لوگ تنگ آمد بہ جنگ آمد سڑکوں پر بھی نکل آتے ہیں لیکن، لوگوں کے مطابق ’’سرکار ایسی ہے کہ عوامی خواہشات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔‘‘ No Basic facilities in South kashmir’s tral
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ترال کے کئی دیہات کا دورہ کر کے عوام سے بنیادی سہولیات سمیت کئی دیگر ،معاملات کے حوالہ سے بات کی تو معلوم ہوا کہ جس ترقی کا راگ الاپا جا رہا ہے وہ اشک شوئی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آج کے اس دور میں بھی برنواڈ، بٹ نور نامی ایک علاقہ - جو تین سو نفوس پر مشتمل ہے - سڑک رابطے سے ہی محروم ہے۔