مختلف اقسام کے پھول سیاحوں کی رغبت یا وادی کے حسن کے لئے ہی نہیں بلکہ یہاں کی معیشت سے بھی جڑے ہوئے ہیں۔ جن میں سرسوں بھی شامل ہے۔
وادی میں میوہ باغات کا رحجان بڑھنے کے سبب سرسوں کے فصل میں کافی کمی واقع ہوئی ہے۔
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں سرسوں کی فصل سے وابستہ کاشتکار محکمہ زراعت سے نالاں ہیں۔
کاشتکاروں کے مطابق محکمہ سے معیاری بیج اور تکنیکی امداد نہ ملنے کے سبب کسان اس فصل سے معقول منافع حاصل نہیں کر پاتے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے سرسوں کھیت سرسوں کے بیج کو ستمبر اور اکتوبر میں بویا جاتا ہے، موسم سرما کے بعد درجہ حرارت میں اضافے کے بعد سرسوں کی فصل مئی میں کٹائی کے لئے تیار ہو جاتی ہے۔
دلہن کے مانند سجے ہوئے سرسوں کے دیدہ زیب کھیت دیکھنے سے ہی بنتے ہیں۔ تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ محکمہ زراعت کسانوں کو معیاری بیچ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں نئی تکنیکی امداد سے روشناس کرکے سرسوں سے وابستہ کاشتکاروں کی معیشت کو مستحکم کرے۔