اردو

urdu

ETV Bharat / state

Miscreants Destroyed Apple Orchard پوست کے خلاف کارروائی، نمبردار کے باغ کو شرپسندوں نے تباہ کردیا - پلوامہ نمبردار میوہ باغ کاٹ دیا گیا

جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پوچھل علاقے میں شر پسندوں نے دوان شب نمبردار کے میوہ باغ میں تیس کے قریب درختوں کو کاٹ دیا۔

پوست کے خلاف کارروائی میں شرکت نمبردار کو مہنگی پڑی
پوست کے خلاف کارروائی میں شرکت نمبردار کو مہنگی پڑی

By

Published : May 16, 2023, 4:05 PM IST

پوست کے خلاف کارروائی میں شرکت نمبردار کو مہنگی پڑی

پلوامہ (جموں و کشمیر) :دوران شب ضلع پلوامہ کے پوچھل علاقے میں شر پسند عناصر نے میوہ باغ کو تباہ کرکے مقامی کسان کی برسوں کی محنت پر پانی پھیر دیا۔ شرپسند عناصر نے باغ میں موجود تیس کے قریب پھل دار (سیب کے) درختوں کو کاٹ ڈالا۔ میوہ باغ کے مالک، جو نمبردار بھی ہیں نے پولیس، محکمہ مال و ایکسائز محکموں کی پوست کے خلاف مشترکہ کاروائی میں شرکت کرکے حکام کا ساتھ دیا تھا۔

گاؤں کے نمبردار و باغ کے مالک منظور احمد نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی جانب سے پوست، خشخاش کے خلاف کارروائی شروع کی گئی جس میں حکام نے انہیں بھی موجود رہنے کا حکم دیا تھا۔ منظور احمد نے کہا کہ وہ حکام کی ہدایت پر محکمہ مال، ایکسائز کی جانب سے علاقے میں انجام دی گئی پوست کی کاشت کے خلاف کارروائی میں متعلقہ افسران کے ہمراہ موجود رہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ علاقے کا نمبردار ہونے کی وجہ سے مجھے اس (پوست کی کاشت کے خلاف) کارروائی میں شامل ہونا پڑا اور اسی وجہ سے شرپسندوں نے میرا باغ تباہ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ’’انتظامیہ منشیات کے خلاف کاروائی انجام دے رہی ہے اور اسی کے تحت ہمارے علاقے میں بھی پوست کی کاشت کو تباہ کیا گیا تاکہ اس کو منشیات کے استعمال میں نہ لیا جا سکے، تاہم اس کارروائی کا خمیازہ مجھے ہی بھاری نقصان دیکر اٹھانا پڑا۔‘‘ ایک اور مقامی باشندے عبد الغنی نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کے دوران اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا: ’’اگر حکومت کی جانب سے نمبردار کو پوست کی کاشت کے خلاف کی گئی کارروائی میں شریک رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تو سرکار کو ان کی جان و مال کی حفاظت کے لیے اقدامات بھی اٹھانی چاہیے۔‘‘

مزید پڑھیں:Apple Grovers Demand Crop Insurance: سیب کو کراپ انشورنس کے دائرے میں لانے کا مطالبہ

گاؤں کے نمبردار نے کہا کہ ’’اس باغ کو تیار کرنے کے لئے دس سال لگے تھے اور اب یہ پھل دینے کے قابل ہوا تھا تاہم شرپسندوں نے باغ کو کاٹ ڈالا، جس سے میوہ باغ مالک کی برسوں کی محنت پر پانی پھر گیا۔‘‘ انہوں نے شرپسندوں کی نشاندہی کیے جانے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ ادھر، محکمہ باغبانی کے افسران نے نقصان کا جائزہ لینے کے لئے جاے موقع کا دورہ کیا۔ محکمہ باغبانی کے ایک افسر، مسعود احمد شاہ، نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’شر پسندوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی ساتھ ہی متاثرین کی بازآبادکاری کے حوالہ سے بھی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔‘‘

ABOUT THE AUTHOR

...view details