ترال:یاسین ملک نے کشمیر میں سینکڑوں بے گناہوں کا قاتل کیا ہے اور اگر اسے پھانسی کی سزا سنائی جاتی ہے تو بی جے پی اس کا خیر مقدم کرے گی ان خیالات کا اظہار بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر نے آج ترال کا دورہ کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے ساتھ بات چیت میں کیا۔انہوں نے بتایا کہ یاسین ملک نے عسکریت پسندی میں سینکڑوں عام شہریوں، سرکاری افسران اور کشمیری پنڈتوں کی جس طرح سے ہلاکتیں کی ہے اس کہ سزا اسے ملنی ہی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس کو سیاسی رنگ دینا چاہتے ہیں وہ دیں ہم سیاست سے بالاتر ہوکر قاتل کو سزا دینے کی وکالت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محبوبہ مفتی جیسے لوگ جو کہ سستی شہرت حاصل کرنے کے لیے قاتلوں کے قصیدے پڑھتے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس نے بھی کشمیر میں بندوق کو متارف کیا ہے ان کے خلاف کارروائی ہوگی اور انہیں بخشا نہیں جائے گا۔
بتادیں کہ جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر محمد الطاف بخاری نے یاسین ملک کو پھانسی دینے کی حمایت کے چند منٹ بعد ہی ٹویٹ کو ڈیلیٹ کر دیا۔ جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے یاسین ملک کے سزائے موت پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بخاری کے ٹویٹ کا اسکرین شاٹ شئیر کرتے ہوئے کہا کہ ’’بھارت جیسے جمہوری ملک، جہاں ایک وزیر اعظم کے قاتل کو بھی معاف کر دیا گیا، میں یاسین ملک جیسے سیاسی قیدی کے معاملے پر نظرثانی ہونی چائے۔‘‘ سابق وزیر الطاف بخاری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے محبوبہ نے کہ ’’اس (یاسین ملک) کی پھانسی کی حمایت کرنے والے نئے سیاسی اخوانی ہمارے اجتماعی حقوق کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ ہفتہ کو این آئی نے دہلی ہائی کورٹ میں یاسین ملک کو سزائے موت سنائے جانے سے متعلق ایک عرضی دائر کی تھی جس پر آج شنوائی ہوئی اور ہائی کورٹ نے این آئی اے سے چارج شیٹ میں الزامات طے کرنے کا حکمنامہ صادر کرنے کے علاوہ یاسین ملک کو بھی نوٹس جاری کیا۔عدالت نے این آئی اے سے پوچھا کہ ’’کس بنیاد پر یاسین ملک کو سزائے موت سنائی جائے؟‘‘ کیونکہ چارج شیٹ میں ان کے خلاف پتھر بازی اور ٹیرر فنڈنگ کے الزامات عائد کئے ہیں جو ’’رئریسٹ آف دی رئر‘‘ (Rarest of the Rare) جرم نہیں بن رہا ہے۔ عدالت نے اس معاملے کی اگلی سماعت اگست میں رکھی ہے۔دہلی ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا کہ ’’پتھر بازی سنگین جرم نہیں، جس پر سزائے موت سنائی جائے۔