ترال سب ڈسٹرکٹ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شبیر احمد رینہ نے آر اینڈ بی اور میونسپل کمیٹی ترال کے عہدیدار وں کی موجودگی میں کیا۔ اس کاروائی کے دوران متوقع عوامی مزاحمت کو روکنے کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔
سی آر پی ایف، ایس او جی ، پولیس اور آرمی کی بھاری نفری کو بس اسٹینڈ ترال میں تعینات کیا گیا تھا۔ انہدامی کارروائی کے دوران اگرچہ دکانات بند دیکھی گئیں تاہم ٹریفک معمول کے مطابق جاری رہا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایک دوکاندار جن کی دوکان کو منہدم کردیا گیا نے انتظامیہ سے متاثرین کی باز آبادکاری کے لیے مناسب اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
مقامی تاجروں کی انجمن کے صدر اشفاق احمد کار نے بتایا کہ انہوں نے انہدامی کارروائی کی زد میں آنے والے دکانداروں کی باز آبادکاری کے بارے میں حکام کو کئی بار آگاہ کیا اور اسکی فائل ڈویژنل کمشنر کے دفتر تک پہنچ گئی لیکن ابھی تک دکانداروں کو کوئی معاوضہ نہیں دیا گیا اور نہ ہی انکی باز آبادکاری کا کوئی منصوبہ بنایا گیا۔