جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے گاؤں باغندر میں واقع کھیل کے میدان میں ہی راستہ بنائے جانے کی وجہ سے مقامی لوگوں اور کھیل کے شائقین نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
کھیل کے میدان سے راستہ نکالنے پر مقامی لوگ ناراض مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ کھیل کا میدان پہلے سے ہی کافی زیادہ چھوٹا اور اگر اب اس میں محکمہ سیاحت کی جانب سے بنائی جانے والے ہٹ تک رسائی کے لیے میدان کے ایک جانب سے ہی راستہ بنایا گیا تو میدان کافی زیادہ چھوٹا ہو جائے گا اور پھر میدان میں کھیلنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہوجائے گا۔
کھیلوں سے دلچسپی رکھنے والوں نے بتایا کہ اگرچہ محکمہ یوتھ سروسز اور اسپورٹس بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں اس کے باوجود بھی اس میدان کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
ایک کھلاڑی کا کہنا ہے کہ یہ میدان دن بہ دن ایک نئی شکل اختیار کر رہا ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہاں لوگ ڈرائیونگ سیکھنے کے غرض سے آتے ہیں اور بعض لوگ اپنے مال مویشیوں کو پالنے کے لیے دن بھر اپنے مویشیوں کو اسی میدان میں چرانے کے لیے بھی آتے ہیں۔
اس ضمن میں گاؤں کے پنج جناب منظور احمد کا کہنا ہے کہ "اس میدان میں سے ایسا کوئی راستہ نہیں بننا چاہیے اور اس سلسلے میں میں نے خود ٹورزم ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ سے اس فیصلے پر ایک بار پھر نظر ثانی کرنے کے لیے پہلے ہی درخواست داخل کرچکا ہوں"۔