پلوامہ (جموں و کشمیر):جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں سنزیں، لیتر علاقے کے باشندوں نے علاقے میں برسوں قبل قائم کیے گئے اینٹ بھٹے کو، جو اب غیر فعال ہے، کو مکمل طور پر بند کیے جانے اور اراضی کو زراعت کے لیے استعمال میں لائے جانے کے حوالہ سے ضروری اقدامات اٹھانے کی اپیل کی۔ لیتر علاقے کے باشندوں نے اینٹ بھٹہ مالک کے خلاف سخت ناراضی کا بھی اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اینٹ بھٹہ مالک نے اراضی مالکان کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر عمل نہیں کیا۔
لیتر علاقے کے باشندوں نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ مقامی کسانوں نے اراضی کو اینٹ بھٹہ مالک کو لیز/کرایہ پر دی جس کے ساتھ ساتھ بھٹہ مالک کو شرائط کا پابندی بھی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اینٹ بھٹہ مالک نے نہ تو شرائط کا ہی پوری طرح لحاظ کیا اور نہ ہی کرایہ بھی پوری طرح ادا کی۔ لوگوں نے کہا کہ سینچائی میں کسانوں کو دقتیں پیش آتی تھیں جس کے باعث ایک خاص مدت تک اراضی اینٹ بھٹہ مالک کو لیز پر دی گئی۔ لوگوں نے بتایا کہ اب لیز بھی ختم ہو چکی ہے اور اینٹ بھٹہ کی وجہ سے آس پاس کی اراضی بھی متاثر ہو رہی ہے۔