اردو

urdu

Kashmiri Mandala Artist : کشمیر ی لڑکی کو انڈین بک آف ریکارڈز سے ملا گولڈ میڈل

By

Published : Apr 20, 2023, 8:34 PM IST

جنوبی کشمیر کے ترال علاقے سے تعلق رکھنے والی مندالہ آرٹسٹ کا کہنا ہے کہ انہیں انڈین بک آف ریکاڈز کی جانب سے پذیرائی حاصل ہونے کے بعد جلد ہی انٹرنیشنل بک آف ریکارڈز کی جانب سے بھی نوازا جائے گا۔

کشمیر ی لڑکی کو انڈین بک آف ریکارڈز سے ملا گولڈ میڈل
کشمیر ی لڑکی کو انڈین بک آف ریکارڈز سے ملا گولڈ میڈل

کشمیر ی لڑکی کو انڈین بک آف ریکارڈز سے ملا گولڈ میڈل

پلوامہ (جموں و کشمیر) :مندالہ آرٹ میں دنیا کا سب سے چھوٹا شکارا بنانے کے لیے انڈین بک آف ریکارڈز نے جنوبی کشمیر کے ترال علاقے سے تعلق رکھنے والی آرسٹ ماہرہ شاہ کو طلائی تمغہ اور سند سے نوازا ہے۔ انڈین بک آف ریکارڈز کی جانب سے پذیرائی اور نامینیشن کے بعد ماہرہ شاہ کو ایک گولڈ میڈل اور سند عطا کی گئی جو کی وجہ سے نہ صرف ماہرہ بلکہ اس کا پورا خاندان خوشیاں منا رہا ہے اور انکے گھر عید سے قبل ہی عید کا احساس ہو رہا ہے۔

میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے ماہرہ نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی آرٹ کی دلدادہ رہی ہے اور حال ہی میں جب اس کا نام انڈین بک آف ریکارڈز میں شامل کیا گیا تو وہ خوشی سے پھولے نہیں سمائی۔ ماہرہ کا کہنا ہے کہ اسکی کارکردگی سے پورے کشمیر کو فخر ہے اس کا کہنا تھا کہ گولڈ میڈل حاصل کرنے کے بعد وہ بہت ہی زیادہ خوش ہے اور اس سے اُسے یہ احساس ہوا ہے کہ اس کے آرٹ کو پزیرائی مل رہی ہے۔

ماہرہ کے مطابق مندالہ آرٹ میں اب انٹرنیشنل بک آف ریکارڈز میں بھی اسکا نام آگیا ہے اور وہاں سے بھی اسے ایک توصیفی سند جلد ہی ملنے کی توقع ہے۔ اس کا مزید کہنا تھاکہ وہ بچپن سے ہی کیلی گرافی کی طرف رغبت رکھتی تھی اور بعد میں مندالہ آرٹ کی طرف راغب ہوئیں۔ ماہرہ کے مطابق اہل خانہ کی جانب سے انہیں پورا سپورٹ ملا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ آج اس مقام پر پہنچ پائی ہے، اس نے سبھی والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو سپورٹ کریں تاکہ وہ بھی اپنا نام روشن کر سکیں اور بچوں کو اُس ہنر میں پورا سپورٹ کریں جس میں ان کی دلچسپی ہے۔

واضح رہے کہ عالمی وبا کووڈ 19 کے بعد وادی بھر میں نوجوان خصوصاً لڑکیاں آرٹ، پینٹنگ اور کیلی گرافی سمیت دیگر فنون کی جانب مائل ہوئیں اور یہ رجحان ہنوز جاری ہے۔ بتا دیں کہ مندلا آرٹ کو کشمیر میں زیادہ پذیرائی حاصل نہیں ہوئی ہے اور اس آرٹ میں اب تک زیادہ افراد نے طبع آزمائی نہیں کی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details