پلوامہ (جموں و کشمیر) :سات سال قبل آج ہی کے روز یعنی آٹھ جولائی 2016کو کالعدم قرار دی گئی عسکری تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ عسکریت پسند برہان مظفر وانی کو حفاظتی اہلکاروں نے انکاؤنٹر کے دوران ہلاک کیا تھا۔ برہان جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے کے رہائشی تھے اور انہیں ضلع اننت ناگ میں ہلاک کیا گیا تھا۔ برہان کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں کئی ماہ تک حالات نامساعد رہے اور 2016کے بعد کئی سال تک آٹھ جولائی کو ہڑتال کی جاتی تھی، تاہم دفعہ 370کی تنسیخ کے بعد یہ سلسلہ منقطع ہوا اور آج بھی نہ تو کسی علیحدگی پسند تنظیم نے ہڑتال کی کال دی اور نہ ہی تجارتی سرگرمیاں متاثر رہیں تاہم مسلسل بارشوں کے سبب معمولات زندگی کچھ حد تک متاثر رہی۔
برہان وانی نے کشمیر میں عسکریت پسندی کو سماجی رابطہ گاہوں کے ذریعے ’’گلیمرائز‘‘ کیا اور برہان کے سوشل میڈیا پوسٹس، بیانات سے کئی نوجوانوں نے عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی۔ کئی برس تک حفاظتی اہلکار اُس کی تلاش میں تھے اور بالآخر 2016میں آٹھ جولائی کو اسے ایک مختصر جھڑپ کے دوران ہلاک کیا گیا تھا۔ برہان کی ہلاکت کے بعد کشمیر میں کئی ماہ تک حالات کشیدہ رہے۔ احتجاج، جلسے جلوسوں اور جھڑپوں کا سلسلہ ہفتوں تک جاری رہا۔ نہ صرف موبائل انٹرنیٹ خدمات بلکہ موبائل پری پیڈ خدمات کو بھی معطل کیا گیا۔ جولائی سے اکتوبر تک لوگوں خاص کر نوجوانوں اور سیکورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں، پتھراؤ کے سینکڑوں واقعات رونما ہوئے اور ان جھڑپوں میں ایک سو کے قریب عام شہری ہلاک ہوئے جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہوئے جن میں کئی افراد خاص کر نوجوان پیلٹ کے چھروں سے زخمی ہوئے۔ پیلٹ چھروں سے درجنوں نوجوانوں کی ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی بھی چلی گئی۔