ڈگری کالج ترال کے پرنسپل بشیر احمد میر نے الزام عائد کیا ہے کہ 'انتظامیہ سے تعاون کرنے کے باوجود مجھے ناکردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہے جس کو بد قسمتی سے ہی تعبیر کیا جا سکتا ہے'۔
بشیر احمد میر نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا 'ضلع ترقیاتی کمشنر پلوامہ کشمیری افسران کی بے عزتی کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں کر رہا ہے'۔
موصوف پرنسپل نے کہا 'کہ مذکورہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے گزشتہ روز ان کے ساتھ زبردست ناشائستہ سلوک کیا یہاں تک کہ میرے افراد خانہ کو بھی گالیاں دیں'
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کو دیکھتے ہوئے انہوں نے کالج کی دو گاڑیاں انتظامیہ کو وقف کی ہیں لیکن آئیسولیشن سینٹر کے قیام کے وقت انہیں جو کرنے کے لیے کہا گیا اس پر عمل کیا گیا لیکن اب انتظامیہ کی طرف سے ان کے خلاف کاروائی نہ صرف غیر قانونی بلکہ غیر اخلاقی ہے'۔
اس سے قبل ضلع ترقیاتی کمشنر نے آج ڈگری کالج کا دورہ کیا تھا اور کالج میں قائم کردہ قرنطینہ سینٹر میں ضروری سہولیات دستیاب نہ پانے پر کلج کے پرنسپل کے خلاف قانونی کاروائی کے احکامات صادر کیے تھے۔
ضلع انتظامات کی جانب سے اس اقدام کے بعد پرنسپل نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے الزام عائد کیا۔