پلوامہ:جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ کے پتل باغ، پانپور کے کسانوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے انتظامیہ سے بجلی کی سپلائی کو بحال کیے جانے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج کر رہے کسانوں نے بتایا کہ بجلی کے بحران سے لفٹ اریگیشن اسکیمیں ناکارہ ہو چکی ہیں، جس کے سبب کھیتوں کو سینچائی کے لیے معقول پانی مہیا نہیں کیا جا رہا ہے۔ کسانوں کے مطابق بغیر سینچائی کیے وہ بیج نہیں بو سکتے۔ Farmers Stage Protest in pampore
Farmers Stage Protest in Pampore: بجلی کی عدم دستیابی کے خلاف کسانوں کا احتجاج
مظاہرین نے کہا کہ ’’پتل باغ، پانپور کی بیشتر آبادی کھیتی بھاڑی کے ساتھ منسلک ہے اور کھیتی کے لیے پانی کی سپلائی ناگزیر ہے۔ Farmers Stage Protest in pampore اگر جلد سے جلد سینچائی کا معقول انتظام نہ کیا گیا تو کسان رواں برس بھوکے مر جائیں گے۔‘‘
کسانوں نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ کئی روز سے پتل باغ، پانپور میں بجلی پوری طرح سے غائب ہے، جس کے سبب محکمہ اریگیشن کھیتوں کو معقول پانی کی سپلائی کرنے میں ناکام ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ اور اپریل کے ابتدائی ایام میں طویل خشک سالی کے سبب کھیتوں کی نمی چلی گئی ہے اور بغیر سینچائی کیے بیج نہیں بویا جا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آئندہ چند دنوں تک کھیتوں کی سینچائی نہیں کی گئی تو رواں برس کسان شالی کی فصل سے محروم ہو جائیں گے۔ Pampore Farmers Protest
احتجاج کر رہے کسانوں نے انتظامیہ سے بجلی بحال کیے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پتل باغ، پانپور کے بیشتر کسان کھیتی باڑی کے ساتھ ہی منسلک ہیں۔ ارشاد احمد نام کے ایک مقامی کسان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’علاقے کے بیشتر لوگ کھیتی بھاڑی سے ہی اپنا روزگار کماتے ہیں اور کھیتی باڑی کے لیے پانی کی سپلائی ناگزیر ہے۔ اگر جلد سے جلد سینچائی کا معقول انتظام نہ کیا گیا تو کسان رواں برس بھوکے مر جائیں گے۔‘‘ Pampore Farmers Protest against Power Crisis