پلوامہ (جموں و کشمیر) :’’ایک ایسے وقت میں جب حکومت کی جانب سے جموں وکشمیر کے غریب لوگوں کے لیے ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ (پی ایم اے وائی) کے تحت وافر مقدار میں مکانات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے احکامات صادر کیے ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں پی ایم اے وائی اسکیم میں دھاندلیوں کی خبریں پریشان کن امر ہے جس کا ایل جی انتظامیہ کو نوٹس لینا چاہیے۔‘‘ ان خیالات کا اظہار بھارتیہ جنتاپارٹی کے لیڈر اور ڈی ڈی سی ممبر، ڈاڈسرہ، اوتار سنگھ ترالی نے ایک سرکاری تقریب کے حاشیے پر میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
اوتار سنگھ نے بتایا کہ ’’خط افلاس سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کے لیے مرکزی معاونت کی یہ اسکیمیں معاون ثابت ہوتی لیکن بدقسمتی سے دیہی ترقی محکمہ کے چند بے ضمیر افراد اس کے مقاصد کو فوت کر رہے ہیں۔‘‘ اوتار سنگھ نے اعتراف کیا ’’ترال کے کئی علاقوں سے پی ایم اے وائی میں دھاندلی کی شکایات موصول ہو رہی ہیں جن کا نوٹس لینا انتظامیہ کا فرض اولین ہے۔‘‘ ترال نے بتایا کہ ’’بے ضابطگیوں کی اطلاعات کو دیکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ یا بلاک سطح پر جانچ کمیٹی بنانی چاہئے تاکہ حقائق کو سامنے لایا جا سکے۔‘‘ اوتار سنگھ نے مزید کہا کہ وہ بے ضابطگیوں کے خلاف آواز اٹھاتے رہیں گے اور جو بھی ملازم اس میں ملوث ہوگا اسکی نوکری بھی جا سکتی ہے۔