پلوامہ (جموں و کشمیر):جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں گذشتہ چند برسوں کے دوران ہارٹیکلچر سیکٹر کو کافی فروغ ملا ہے اور اس کے لیے علاقے میں ایک فروٹ منڈی کا قیام لازمی امر تھا تاہم سرکاری سطح پر اعلان کے باوجود اس حوالے سے اب تک کوئی بھی پیش رفت نہیں نہیں ہوئی جس کی وجہ سے اب مقامی نوجوان ذاتی سطح پر از خود فروٹ منڈی کا قیام عمل میں لانے کی گزارش کر رہے ہیں اور انہوں نے اس بارے میں اقدام بھی شروع کر دیے ہیں۔
کئی برس قبل نودل، ترال میں فروٹ منڈی تعمیر کرنے کے لیے اراضی کی نشاندہی کی گئی تھی تاہم تاحال منڈی پر کام شروع نہیں ہوا۔ اس دوران عوامی اصرر کے بعد اے ڈی سی ترال، ساجد نقاش، نے ڈسٹرکٹ ہارٹیکلچر آفسیر کے ہمراہ نودل، ترال کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران افسران نے علاقے میں بننے والی فروٹ منڈی کے بارے میں مقامی لوگوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ اس موقعے پر لوگوں نے افسران سے گزارش کی کہ وہ علاقے میں منڈی پر جلد سے جلد کام شروع کریں کیونکہ علاقے میں ہارٹیکلچر سیکٹر کا دائرہ کافی بڑھ گیا ہے اور سرکاری سطح پر منڈی کی شروعات ناگزیر بن چکی ہے۔