سنہ 2014کے تباہ کن سیلاب میں گڑورہ کے مقام پر قائم پُل بھی ڈہہ گیا تھا، بعد ازاں محکمہ نے اس پُل کو دوبارہ تعمیر کرنے کی خاطر آٹھ کروڑ روپے واگزار کیے تاہم پانچ برس کی طویل مدت کے بعد بھی یہ پل مکمل نہ ہو سکا۔
سرینگر - پلوامہ روڈ پر گڈورہ کے مقام پر پُل کی عدم دستیابی سے عوام پریشان مقامی باشندوں نے شکایت کی ہے کہ سرکار کی جانب سے اس پُل کو جلد سے جلد مکمل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جا رہا ہے۔
پل کے مکمل نہ ہونے کے نتیجے میں عوام کو روزانہ گونا گوں دقتوں کا سامنا رہتا ہے حالانکہ محکمہ نے عارضی طور پر 2014کے اواخر میں ایک ڈائیورژن بھی تعمیر کیا لیکن پانی کے بہاؤ میں اضافے کے ساتھ ہی اس پر سے گاڑیاں چلانا ناممکن بن جاتا ہے جس سے مسافروں، خاص کر طلبا و طالبات اور مریضوں کو اپنی منزل مقصود تک پہنچنے میں دشواریاں پیش آتی ہیں۔
وہیں مختلف محکمہ جات میں کام کر رہے ملازمین بھی دفاتر نہیں پہنچ پاتے ہیں، چنانچہ اب اس ڈائیورژن پر مال بردار اور دیگر بڑی گاڑیوں کے چلنے پر پابندی ہے کیونکہ ڈائیورژن کا ایک حصہ تباہ ہوا ہے جس نے مشکلات میں مزید اضافہ کیا ہے۔
مقامی لوگوں نے اس ضمن میں گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ اس پل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ عوام راحت کی سانس لے سکے۔