ترال ( پلوامہ):نیشنل کانفرنس کی جانب سے آج قصبہ ترال کی مین ٹاؤن میں ایک عوامی جلسہ منعقد کیا گیا جس میں پارٹی نائب صدر عمر عبداللہ،جنرل سکریٹری علی محمد ساگر،صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، غلام نبی بٹ کے علاوہ پارٹی کے دیگر لیڈران اور کارکنان کی ایک اچھی تعداد نے شرکت کی۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کئ نائب صدر عمر عبدللہ نے کہا مرکزی سرکار اگرچہ بلند بانگ دعوے کر رہی ہے کہ وہ جموں وکشمیر میں جمہوریت کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں تاہم جموں کشمیر میں جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا جا رہا ہے اور جنوبی کشمیر میں بالخصوص ہماری جماعت کو سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نہ جانے سرکار کو کس بات سے ڈر ہے کیونکہ ہم تو ملک مخالف نہیں ہے لیکن ہم اپنی بات عوام تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایسا کرنے نہیں دیا جا رہا ہے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ لوگ یہاں کافی تنگ آ چکے ہیں۔ایک طرف سے یہاں بے روزگاری، کمر توڑ مہنگائی نے یہاں کے لوگوں کو جینا حرام کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا حالات کی بات کی جائے تو حالات روز بروز بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں کہی پر امن نہیں ہے لوگ بے سکون ہو چکے ہیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ جہاں تک پارلیمنٹ میں متعارف کی گئی زیزرویسن بل کی بات ہے ہمیں دو چیزوں پر اعتراض ہے ایک یہ کہ عدالت عظمیٰ نے ابھی ری آرگنائزیشن میں اپنا فیصلہ نہیں سنایا ہے اور یہ لوگ تبدیلیاں کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا: 'سیٹیں منتخب کرنے کا اختیار لیفٹیننٹ گورنر کو دیا گیا ہے جو منتخب حکومت کو دیا جانا چاہئے'۔
انہوں نے کہا: 'لیفٹیننٹ گورنر کو اختیار دیا گیا جس سے یہ شک پیدا ہوتا ہے کہ ایسا بی جے پی کو مدد کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ الیکشن میں جیت نہیں سکتے ہیں اس لئے ان کی سیٹوں کو بڑھایا جا رہا ہے'۔