جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں واقع خانہ گنڈ کا گاؤں ماتم کدہ میں تبدیل ہوا ہے۔
دراصل گاؤں کے ایک معمر شہری عبد الغنی شیخ گزشتہ دنوں دوران ڈیوٹی ایک ریچھ کے حملے میں زخمی ہو گئے، جس کے بعد اس کو سری نگر کے ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ آج صبح اپنی زندگی کی جنگ ہار گئے۔ جس کے بعد اس کی میت آبائی گھر لائی گئی۔
ریچھ کے حملے میں زخمی بزرگ کا انتقال اہل نے انہیں پرنم آنکھوں سے سپرد خاک کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ مرحوم سال 1991 سے محکمہ تعلیم میں بحثیت کنٹنجنٹ پیڈ ورکر کام کر رہے تھے۔ اس دوران انہیں تین سو روپے ماہانہ تنخواہ دی جا رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن میں تربوز کمائی کا ذریعہ
اسی معمولی اجرت پر وہ کام کر رہے تھے۔ مرحوم کے بیٹے نے میڈیا کو بتایا کہ ان کے والد گزشتہ تیس سال سے قلیل تنخواہ پر کام کر رہے تھے، لیکن ان کو مستقل نہیں کیا گیا۔ واضح رہے کہ محکمہ تعلیم میں قلیل تنخواہ پر کام کر رہے سی پی ڈبلیو ورکرز کورونا کی جنگ میں بھی پیش پیش رہے لیکن سرکار کے پاس ان کو مستقل کرنے کی ٹھوس پالیسی نہیں ہے۔